مکرمی! آئی ایس آئی کے سابق ڈائریکٹر حمید گل کا بیان پچھلے دنوں آنکھوں سے گزرا کہ ”آئی جے آئی میں نے بنوائی تھی تاکہ پیپلز پارٹی کا راستہ روکا جاسکے(نوائے وقت) یہ بیاناقرارجرم نہیں تو کیا ہے؟ اصغر خان کیس میں یہ بات بھی واضح ہے کہ جرنیلوںنے اپنی مرضی کے رزلٹ حاصل کرنے کیلئے مرضی کی پارٹیوں میں رقوم تقسیم کیں۔نواز شریف کی حکومت کو ختم کرنے کیلئے جنرل نے کوئی ISI بھی نہ بنوائی بس ہتھ کڑی لگائی اور حکومت کو چلتا کیا۔ یہ سارا کچھ اسلئے ہوتا ہے کہ جرنیل اپنے علاوہ کسی کو بھی محب وطن نہیں سمجھتے ڈاکٹر قدیر کو قید کردیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ڈاکٹر قدیر نے وطن سے بے وفائی کی ہے جامعہ حفصہ میں بچیوں کو ابدی نیند سلا دیتے ہیں تو کہتے ہیں وطن کی محبت میں ایسا کیا ہے۔ بگتی سے کہتے ہیں کہ ہم تمہیں وہاں سے ماریں گے تمہیں پتہ بھی نہ چلے گا۔ یہ سب کچھ وہ محب وطن ہونے کے زعم میں کرتے ہیں۔ ملک کی عدلیہ کو نظر بند کرتے ہیں تو یہ وطن کی محبت میںہورہا ہوتا ہے۔ یہ کیسے یقین کیا جائے کہ اب کوئی پارٹی نواز شریف کا راستہ روکنے کیلئے ریموٹ سے نہیں چلائی جارہی۔ اگر isi بقول جنرل پیپلزپارٹی کا راستہ روکنے کیلئے بن سکتی ہے تو نواز شریف کیلئے کیوں نہیں۔ طاہر القادری کا یہ نعرہ” سیاست نہیں ریاست بچاﺅ “کہاں بنا؟ کیوں بنا؟ہمیں بس اتنا پتہ ہے ملک وقوم کے خلاف سازش تھی جس سے اللہ نے بچالیا۔ضرورت اس بات کی ہے کہ وطن کی محبت میں ہر قومی مجرم کو پکڑکر قانون کے مطابق سزادی جائے اور سول اور فوجی قوتوں کو بھی محب وطن تسلیم کریں اورانہیں انکی مرضی سے قیادت کا انتخاب کرنے دیں۔(جہاں زیب قریشی)
خدا راہ ایسا نہ کرنا
May 04, 2013