سیالکوٹ (نامہ نگار) مقبوضہ جموں کشمیر کی بھلوال جیل میں بھارتی قیدی کے تشدد سے زخمی ہونے والے پاکستانی قیدی ثناءاللہ کا تعلق سیالکوٹ سے ہے جس کے گھر اس واقعہ کی اطلاع ملنے پر سوگ طاری ہو گیا۔ نواحی گاﺅں ڈالووالی کا رہائشی تانگہ بان ثناءاللہ سترہ سال قبل سیالکوٹ ورکنگ باﺅنڈری لائن غلطی سے پار کرکے مقبوضہ کشمیر داخل ہونے پر گرفتار کیاگیا تھا۔ ثناءاللہ کے بےٹے بائیس سالہ خرم کے مطابق والد کی گرفتاری کے بعد وہ گاﺅں ڈالووالی چھو ڑ کر سیالکوٹ سے ملحقہ گاﺅں اورہ میں مقیم ہوگئے تاہم والدہ خاوند کی گرفتاری کے غم میں ہی فوت ہوچکی ہے تاہم والد سے صرف خط کے زرےعے رابطہ تھا جن کی رہائی کے بدلے پاکستانی حکومت نے کوئی اقدام نہیں کیا۔ ثناءاللہ کے بھائی محمد شہباز نے بتاےا کہ بھائی کی گرفتاری کی اطلاع کئی سال بعد ہوئی ابتداءمیں اسے گولی مار دینے کی اطلاع ملی تھی تاہم جموں جیل میں اسے قتل کرنے کی نیت سے ہونے والے حملہ نے پریشان کیا ہے حکومت اس سے ملاقات کیلئے بندوست کرے۔ ثناءاللہ کے ورثاءسے علاقہ کے لوگ اظہارافسوس کررہے ہیں۔
ثناءاللہ گھر
سیالکوٹ: ثناءاللہ کے گھر سوگ، حکومت ملاقات کا بندوبست کرے: بھائی
May 04, 2013