لندن(آن لائن+اے ایف پی)برطانوی ہائی کورٹ نے گزشتہ روز رولنگ دی ہے کہ افغانستان میں ملک کی نظربندی پالیسی غیر قانونی ہے ، عدالت نے یہ رولنگ ایک افغان کاشت کار کے کیس کی سماعت کے دوران دی ہے جسے طالبان کمانڈر ہونے کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا۔سردار محمد ،جسے اپریل اور جولائی میں 2010ء کے دوران 110دن کے لئے برطانوی اڈوں پر زیرحراست رکھا گیا ، اپنے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ہرجانے کا دعویٰ کررکھاہے ۔اس کا دعویٰ ہے کہ برطانوی فوج نے لشکر گاہ میں افغان نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی (این ڈی ایس) کے محکمہ میں منتقل کرنے کے بعد غلط اعتراف کرانے کے لئے اس پر تشدد روا رکھا۔بین الاقوامی سلامتی کی معاون فوج کے قوانین کے تحت زیادہ سے زیادہ 96گھنٹے تک حراست میں رکھا جاسکتا ہے لیکن برطانیہ نے 2009ء میں خود اپنی پالیسی پر عملدرآمد کیا جس کی رو سے اگر یہ باور کیا جائے کہ ملزم مزید معلومات فراہم کرسکتا ہے تواسے زیادہ عرصے تک زیرحراست رکھا جاسکتا ہے ۔ادھر سابق وار لارڈ گل آغا شیراز عرف بلڈوزر نے افغان صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ کی حمایت کر دی۔
سابق وار لارڈ گل شیراز عرف ’’بلڈوزر ‘‘ نے عبداللہ عبداللہ کی حمایت کر دی
May 04, 2014