شیخوپورہ (نامہ نگار خصوصی )گائوں جاتری کہنہ میں جھلسنے والے 10سالہ لڑکے فریاد کی والدہ امینہ بی بی نے کہا ہے میرے بیٹے کو جب آگ میں پھینکا گیا تو وہ چھلانگ لگاکر ایک مرتبہ باہر آگیا تھا اسے دوبارہ زمینداروں قیوم اور یونس نے اٹھا کر آگ میں پھینک دیا جس کی وجہ سے وہ بری طرح جھلس گیا، آر ایچ سی فاروق آباد لائے جہاں ڈاکٹر اور نہ ہی دوا تھی جس پر ہمارے محلہ دار میرے بچے کو اٹھا کر ڈی ایچ کیو ہسپتال شیخوپورہ لے آئے، امینہ بی بی نے ہمارے نمائندے کے انٹرویو دیتے کہا ہے میرے تین بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں 10سالہ فریاد سب سے چھوٹا ہے، غربت کی وجہ سے میں اب تک اپنی ایک بھی بیٹی کے ہاتھ پیلے نہیں کرسکی میرے بیٹے نے لائٹر نہیں جلایاتھا اسے دونوں زمینداروں نے موٹر سائیکل پر پیچھاکرکے پکڑا اور لا کر آگ میں پھینکا ۔