لندن ( آن لائن )برطانوی اخبار ’’گارجین‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ عراق وشام ’’داعش‘‘ کے خود ساختہ خلیفہ ابو بکرالبغدادی اتحادی افواج کے فضائی حملے میں شدید زخمی ہونے کے بعد مسلسل’’صاحب فراش‘‘ہیں اور تنظیم کے معاملات دیکھنے سے قاصر ہیں۔ ان کے علاج پر مامور3 ڈاکٹروں پر مشتمل طبی عملے میں ایک خاتون ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق خلیفہ ابو بکر البغدادی اس وقت عراق کے شہر موصل میں اپنی ایک ’محفوظ‘ پناہ گاہ میں ہیں۔ جہاں طبی عملہ ہمہ وقت ان کی دیکھ بھال میں مصروف ہے وہ مارچ میں ایک فضائی حملے میں شدید زخمی ہوگئے تھے اوران کی ریڑھ کی ہڈی بری طرح متاثرہوئی ۔گارجین نے ’داعش‘ کے مقرب تین مصدقہ ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ بغدادی کی جگہ سابق ماہر تعلیم ابو علاء العفرنامی ایک دوسرا جنگجو تنظیمی معاملات کو دیکھ رہا ہے۔ العفری کو پچھلے سال دسمبر میں البغدادی کے نائب ابو مسلم الترکمانی کے فضائی حملے میں ہلاک ہونے کے بعد تنظیم کا نائب سربراہ مقرر کیا تھا۔ برطانوی اخبارنے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ البغدادی سے ملاقات کی اجازت شاذ و نادر ہی کسی کو دی جاتی ہے۔اس حد درجہ راز داری کے باوجود داعشی جنگجو اپنے ’’امیر‘‘ کے حوالے سے سخت پریشان اورغصے میں بھی ہیں۔ وہ اتحادیوں کے حملے کا مغرب سے انتقام لینے کے لیے بھی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی شدید زخمی ہونے کے باعث تنظیمی معاملات دیکھنے سے قاصر ہیں: برطانوی اخبار
May 04, 2015