اسلام آباد (خبرنگار) پی پی آئی بی نے گزشتہ روز تھر میں کوئلے کے 330 میگاواٹ کے دو نئے منصوبوں کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔ دونوں منصوبے سندھ میں تھر کے علاقے میں مقامی کوئلے سے چلائے جائیں گے۔ 330 میگاواٹ کا ایک منصوبہ حب پاور کمپنی اور 330 میگاواٹ کا دوسرا منصوبہ تھل پاور کمپنی قائم کرے گی۔ دونوں منصوبوں کی منظوری پی پی آئی بی بورڈ کے 105ویں اجلاس میں دی گئی جس کی صدارت پانی وبجلی کے وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ وسط اور طویل مدتی منصوبوں کے لئے مقامی وسائل کے استعمال کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ تھر میں 175 ارب ٹن کے ذخائر ہیں جن کو پہلے استعمال نہیں کیا گیا لیکن موجودہ حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ان کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ سستی بجلی کا حصول ممکن ہو۔ پن بجلی کے منصوبوں پر بھی خاص توجہ دی جا رہی ہے۔ پی پی آئی بی کے ایم ڈی شاہجہاں مرزا نے جاری منصوبوں کی پیش رفت سے آگاہ کیا، خاص طور پر وہ منصوبے جو چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کے ترجیحی منصوبے ہیں، اور بتایا کہ تمام منصوبوں کو وقت پر مکمل کر لیا جائے گا۔ RLNG کے تحت شیخوپورہ میں 220 میگاواٹ کا منصوبہ اٹلس گروپ کی طرف سے لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی پی آئی بی اس وقت CDEC کے تحت 11سومیگاواٹ کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے، سیکرٹری پانی وبجلی نے بھی بجلی کے دیگر منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی جو 2018ء تک مکمل ہوں گے، بورڈ نے پی پی آئی بی کے کارگردگی کو سراہا اور منصوبوں کی بروقت تکمیل پر زوردیا۔
پی پی آئی بی نے تھر میں کوئلے کے دو نئے منصوبوں کے قیام کی منظوری دیدی
May 04, 2016