لاہور اور سرگودھا میں 5 مجرموں کو پھانسی‘ جھنگ میں ایک کی روکدی گئی

لاہور+ سرگودھا+ مانانوالہ+ جھنگ+ نوشہرہ وادی سون (نامہ نگاران) لاہور اور سرگودھا میں قتل کے 5 مجرموں کو پھانسی دیدی گئی۔ جھنگ میں صلح ہونے پر ایک کی روکدی گئی۔ تفصیل کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں گزشتہ روز مختلف واقعات میں 5 افراد کو قتل کرنے والے 4 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی ہیں۔ مجرم ندیم اسلم‘ محمد اشفاق‘ محمد عارف اور فرخ شہزاد کو گزشتہ روز مقامی مجسٹریٹ اور ڈاکٹر کی موجودگی میں کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی دی گئی ہیں۔ ندیم اسلم‘ محمد اشفاق اور فرخ شہزاد شیخوپورہ جبکہ محمد عارف دھرمپورہ لاہور کا رہائشی تھا۔ چاروں ملزموں نے مختلف واقعات میں 5 افراد کو قتل کیا تھا۔ پھانسیوں سے قبل ان کے لواحقین میں سے 40 افراد کی ان سے ملاقات کرائی گئی تھی۔ پھانسی کے بعد چاروں کی نعشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ مانانوالہ کے گائوں لاگر کے رہائشی مجرم محمد اشفاق نے 18 مئی 1998ء کو رشتے کے تنازعہ پر قریبی گائوں ڈیرہ کھوجیاں کی رہائشی خاتون حاکم بی بی اور اس کی دو بیٹیوں ثمینہ طور‘ روبینہ طور کو بے دردی سے چھری کے ساتھ گلے کاٹ کر موت کے گھاٹ اتار دی اتھا اور اس کے بیٹے شاہد کو شدید زخمی کر دیا تھا۔ سرگودھا کی ڈسٹرکٹ جیل میں چھ افراد کے قتل کے مجرم اصغر علی کو پھانسی دے دی گئی۔ مجرم اصغر علی نے 2009ء میں جائیداد کے تنازعے پر دادی سون کے موضع جابہ میں بھائی‘ بھابھی‘ بھتیجی‘ بھتیجوں سمیت چھ افراد کو قتل کر دیا تھا۔ ڈسٹرکٹ جیل میں سزائے موت کے قیدی کی پھانسی روک دی گئی۔ تھانہ جھنگ سٹی مقدمہ قتل کے مجرم حق نواز نے 2001ء میں اپنی سابقہ ساس اعجاز بی بی سے اپنی بیٹی زینب بی بی کو حاصل کرنے کے جھگڑے پر ریوالور سے فائر کرکے قتل کیا تھا۔ جس پر اسے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ مجرم حق نواز کو گزشتہ روز پھانسی دی جانی تھی مگر مقتولہ کے ورثاء کے ساتھ راضی نامہ ہونے کے بعد مجرم کی پھانسی کو روک دیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...