اسلام آباد (آن لائن) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات پر لیوی ٹیکس میںدو گنا اضانے کو مسترد کرتے ہوئے پٹرولیم لیوی میں 30 فیصد اضافے کو تجویز کی منظوری دے دی جبکہ تمبا کو کا شت کرنے والے کسانوںپر 10روپے فی کلو عائد ٹیکس کو بھی ختم کر نے اور سیگریٹ ٹیکس بڑھانے کی تجویز منظور کر لی ۔کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو چیئر مین کمیٹی سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میںمنعقد ہوا اجلاس میںکمیٹی اراکین نے حکومت کی جانب سے ٹیکس واپس نہ لینے اور پٹرولیم مصنوعات پر حکومت کی جانب سے لیوی 10 روپے سے بڑھا کر 30 روپے کرنے کی تشویش کا اظہار کیا کمیٹی نے نان رجسٹرڈ ریٹیلر کو اشیاء فروخت کرنے پر ٹیکس 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کرنے کی مخالفت کر دی جس پر سینیٹر محسن عزیز نے کہا ہے کہ 99 فیصد ریٹیلر تو ٹیکس ادا کرنے والوں کی سر فہرست میںشامل ہی نہیں ہیں ۔ جبکہ ایگر کلچر رپ ڈیوٹی 7 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دی گئی ہے اورفرٹیلائزر کھاد یوریا ڈی اے پی اور دیگر اشیاء پر ڈیوٹی 3 فیصد سے کم کر کے 2 فیصد کر دی گئی کمیٹی نے کراچی شپ یارڈ بنانے والی اشیاء مشینری ودیگر میٹریل کو ٹیکس فری کر نے کی تجویز بھی منظور کر لی ہے ۔ کمیٹی نے فاٹا ڈپولیمنٹ کے نام پر سپر ٹیکس کی بھی شدید مخالفت کی کمیٹی نے کہا ہے کہ فاٹا میں ضرب عضب ختم ہو چکا ہے اور لوگ اپنے گھروں میںبھی چلے گئے ہیں لیکن سپر ٹیکس کی مد میں سے لئے جا رہے ہیں جس کو ختم کرنا چاہئے کمیٹی نے ٹیکس کو 2021 میں ختم کرنے کے بجائے 2020 تک ختم کرنے کی تجویز کی منظوری دی جبکہ کمیٹی نے ایمنسٹی سکیم کے تحت ایک ملین روپے بغیر ٹیکس پاکستان میں لانے کی رقم کو بڑھانے کی بھی تجویز دی اور رقم کو بڑھا کر 150,000 ڈالر کر دیا گیا تا کہ اسی سے زیادہ رہ کر لوگ کو فائدہ پہنچ سکیں فیٹیلائزر کے لئے این این جی پر ٹیکس کی ڈیوٹی 5 فیصد کر دی گئی ہے 12 فیصد اسی طرح این این جی کی امپورٹ ڈیوٹی بھی 17 فیصد کم کر کے 12 فیصد کر نے کی تجویز پیش کی گئی کمیٹی نے ٹیکس جمع کروانے والوں کے لئے وقت 90 دن میں بڑھا کر 120 دن کر دیا ہے۔
قائمہ کمیٹی خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات پر لیوی ٹیکس میں دوگنا اضافہ مسترد کر دیا
May 04, 2018