راجستھان ، اترپردیش ، پنجاب میں بارش ، طوفان کی تباہ کاریاں جاری، مزید 114ہلاک ، تعداد 125ہوگئی

نئی دہلی (بی بی سی+اے ایف پی+نیوز ایجنسیاں) شمالی ریاستوں راجستھان‘ اترپردیش‘ پنجاب میں آنے والے طوفان گردوباد میں مزید 114افراد ہلاک اور 250 زخمی ہو گئے ہیں۔ دو روز میں مرنے والوں کی تعداد 125 ہوگئی گرد آلود آندھی سے بڑے پیمانے پر علاقے میں بجلی منقطع ہو گئی، بڑے بڑے درخت اکھڑ گئے، مکانوں کی چھتیں اڑ گئیں اور اس کی زد میں آ کر بہت سے مویشی بھی ہلاک ہو گئے۔ مودی نے اظہار افسوس کیا ہے۔ بہت سے لوگ اپنے گھروں میں سو رہے تھے جب آسمانی بجلی ان کے گھر پر آن گری۔ اس علاقے میں موسم گرما میں ایسی آندھیاں عام طور پر آتی ہیں لیکن اتنی ہلاکتیں غیر معمولی ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے انڈیا کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں محض 13 گھنٹوں کے دوران 36 ہزار 749 بار آسمانی بجلی گرنے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے تھے۔ ریاستی حکام کا کہنا تھا کہ آسمانی بجلی گرنے کے واقعات غیر معمولی ہیں اور اس کی وجہ شدید موسمی پیٹرن ہے۔ آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں ایک 9 سالہ بچی سمیت 9 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اتر پردیش میں 65‘ راجستھان میں 31‘ اور پنجاب میں بھی بیسیوں افراد مارے گئے۔ اس آندھی سے راجستھان کے تین اضلاع الور، بھرت پور اور دھول پور زیادہ متاثر ہوئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ الور سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اس ضلعے میں سکول بند کر دیے گئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے یہ صورتحال شمالی میدانوں میں مشرقی اور مغربی موسمیاتی سسٹم کے ٹکراؤ کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ چرن سنگھ جو کہ محکمہ موسمیات میں سائیسندان ہیں کا کہنا ہے اگرہ میں ہوائیں 132 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھیں جبکہ دہلی میں یہ رفتار 59 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ راجستھان کی وزیرِاعلیٰ وسندھرا راجے نے کہا کہ امدادی کاموں کے لیے حکام متاثرہ علاقے کی جانب روانہ ہو گئے ہیں۔ ریاستی وزیر یوگی ادتیانات نے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ امدادی کارروائیوں کی نگرانی کریں۔ ریلیف کمشنر سنجے کمار نے خبر رساں ادارے پی ٹی آئی سے کہا ہے کہ ریاستی حکومت نے متاثرہ اضلاع کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ مزید طوفان کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن