لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس)سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے اپنی سوانح عمری ’گیم چینجر‘ میں انکشاف کیا ہے کہ 2009 ء میں ایک سینئر بلے باز نے یونس خان کیخلاف بغاوت کی۔ چیمپئنز ٹرافی کے دوران اس بیٹسمین نے سب کو یونس خان کیخلاف اکسایا تھا۔ رانا نوید الحسن، شعیب ملک اور سعید اجمل نے بھی باغی کرکٹر کا ساتھ دیا، باغی کرکٹر بعد میں کپتان بنا، ایک میچ بھی نہیں جیت سکا۔ 2009 میں جو کچھ ہوا غلط ہوا، یونس کے خلاف بغاوت کرنیوالے کیساتھ جو ہوا وہ جیسی کرنی ویسی بھرنی تھا۔ ہمارے یہاں ہر کپتان خود کو عمران خان سمجھنا شروع کر دیتا ہے، ہر کھلاڑی الگ ہے، کوئی عمران خان نہیں بن سکتا۔ سابق بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق اوپنر کی کوئی شخصیت نہیں، اْس کیساتھ رویہ کا بہت زیادہ مسئلہ تھا۔ گوتم گمبھیر کیساتھ اْن کی رقابت کچھ ذاتی اور کچھ پروفیشنل نوعیت کی تھی۔ کرکٹ کے عظیم کھیل میں بمشکل اْس جیسا کردار ہو، کوئی ریکارڈ نہیں بس رویہ ہی رویہ تھا۔ گمبھیر کا رویہ کسی بھی طرح مسابقتی نہیں کہا جاسکتا، حقیقت میں اپنے کھیل کے دنوں میں وہ نفی سے بھرپور تھے، وہ جس طرح کا برتاو کرتے تھے، کراچی میں ایسے بندے کو ہم’ سڑیل‘ کہتے ہیں۔ مجھے خوش رہنے والے مثبت لوگ پسند ہیں، کوئی مسئلہ نہیں اگر وہ جارحانہ اور مسابقتی ہیں لیکن آپ کو مثبت ہونا چاہئے اور گمبھیر ایسا نہیں تھا۔ شاہد آفریدی اور گوتم گمبھیر میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کانپور میں ایک روزہ بین الاقوامی میچ کے دوران تلخی پیدا ہوتی تھی، آئی سی سی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر دونوں کو جرمانہ کیا گیا تھا۔ مجھے ایشیا کپ 2007ء کے دوران پیش آنیوالا واقعہ یاد ہے جب گوتم سنگل لیتے ہوئے سیدھا میری طرف دوڑتا چلاآیا، بحث کے دوران ہم ایک دوسرے کے اہلخانہ تک پہنچ گئے تھے۔ شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی کتاب میں کسی کرکٹر کی کردار کشی نہیں کی۔ کتاب کی رونمائی کیلئے آج کراچی آئینگے ،وہ جنوبی افریقہ سے دبئی پہنچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کتاب کے حوالے سے اْس کی رونمائی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرینگے۔ لوگوں نے کتاب پڑھی نہیں ہے اس میں اْنہی لوگوں کے بارے میں اچھی باتیں بھی ہیں۔ سابق کر کٹرز کے بارے میں اْن کے احساسات کو قلم بند کیا ہے جبکہ کسی کھلاڑی کی کردار کشی بھی نہیں کی اور کتاب میں اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔