بھارت میں اظہار رائے پر پابندی، کشمیری صحافیوں کو ہراساں کرنا قابل مذمت: پاکستان

May 04, 2020

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) پاکستان نے کہا ہے کہ تمام متعلقہ فریقوں کی طرف سے تشدد میں کمی لانے کی کوششوں کو افغانستان میں قیام امن کیلئے مساعی میں مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ پاکستان کی طرف یہ یہ اہم نشاندہی اس وقت کی گئی ہے جب امریکہ اور طالبان نے ایک دوسرے پر پرتشدد رویہ ترک نہ کرنے کے الزامات عائد کئے ہیں۔ اتوار کے روز دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ کرونا وباء کی وجہ سے پیدا شدہ چیلنج اور اب رمضان کے مقدس مہینے کی آمد، اس مقصد کے حصول کیلئے سازگار ماحول پیدا کر دیا ہے۔ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان خطے کے امن و استحکام کے لئے ناگزیر ہے۔امریکہ، طالبان امن معاہدہ قیام امن کیلئے پیشرفت کا ایک تاریخی موقع ہے۔ آگے بڑھنے کا ایک اہم قدم ہے، پاکستان تمام افغان پارٹیوں اورہولڈرز کے مابین سیاسی مفاہمت کی اہمیت کو بھی واضح کرنا چاہتا ہے۔ ایک جامع سیاسی، مفاہمت یقینا امن کوششوں کو مستحکم کرنے میں مددگار ہوگی۔ پاکستان اپنے اور اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر، پرامن، مستحکم، متحد، جمہوری اور خوشحال افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستان نے ورلڈ پریس فریڈم ڈے پر بھارت میں اظہار رائے کی آزادی دبانے اورکشمیر میں صحافیوں کو ہراساں کرنے کی مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے، ورلڈ پریس فریڈم ڈے پر ہم بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں صحافیوں کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں جنہیں مسلسل ہراساں کئے جانے کے علاوہ جبر اور انتقامی مہم کا سامنا ہے۔ کشمیری صحافیوں کی غیرمعمولی جرات کو سلام کرتے ہوئے ان تمام جراتمند اہل قلم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے سچائی اور فرض کی انجام دہی کے لئے اپنی جانیں قربان کردیں۔ شجاعت بخاری ان شہداء کے قافلے میں شامل ہونے والی تازہ ترین مثال ہیں جنہوں نے جون 2018ء میں جام شہادت نوش کیا۔ پبلک سیفٹی ایکٹ، آرمڈ فوسز سپیشل پاورز ایکٹ (اے ایف ایس پی اے) اور ’غیرقانونی سرگرمیوں کے امتناع کے قانون (یواے پی اے) کی آڑ میں قابض بھارتی افواج کے جبرودہشت اور دباو کے ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری صحافیوں کو پختہ عزم اور پیشہ وارانہ اصولوں کے مطابق صحافتی خدمات انجام دینے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ یہ واضح ہے کہ آر ایس ایس کے زیر اثر بی جے پی حکومت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو چھپانے کے واحد مقصد کے لئے کوشاں ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے غیرجانبدار میڈیا اور آزادمنش صحافیوں کو خاموش کرنے کے لئے جبر کا سہارا لے رہا ہے۔ پاکستان بھارت کی صحافیوں کو ڈرانے، دھمکانے اور ہراساں کرنے کی مہم کی مذمت کرتے ہوئے زور دیتا ہے کہ بھارت کے کشمیر میں کمیونیکیشن سمیت تمام عائد کردہ پابندیاں فی الفور اٹھائے، کشمیری صحافیوں کے خلاف درج بے بنیاد مقدمات فوری ختم کرئے جائیں اور کشمیری عوام کی تمام بنیادی آزادیوں کو بحال کرے۔

مزیدخبریں