اسلام آ باد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بہتر حکمت عملی کے تحت ملک میں خوف کی فضا ختم ہو رہی ہے۔ معاشی عمل تیز کرنے کیلئے بڑے اقدامات کرینگے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی۔ اس موقع پر ملکی موجودہ صورت حال سمیت آئینی اور قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں گڈگورننس اور انتظامی معاملات میں بہتری کے لیے مختلف تجاویز پر مشاورت ہوئی۔ کرونا وائرس کے پیش نظر عوامی ریلیف کے لیے حکومتی فیصلوں پر بھی گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ کروناکنٹرول کے لیے تمام وسائل استعمال کر رہے ہیں۔ بہتر حکمت عملی کے تحت خوف کی فضا ختم ہو رہی ہے۔ سب سے بڑا چیلنج عام آدمی تک فوری ریلیف پہنچانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ خوشی ہے معاشی ٹیم نے بروقت ہنگامی ایکشن پلان ترتیب دیا۔ ملک میں معاشی عمل تیز کرنے کے لیے بڑے اقدامات کرنے جا رہے ہیں۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار غریب دوست ریلیف پیکجز دیے گئے ہیں۔ بابر اعوان نے کہا کہ مشکل صورت حال میں حکومت نے تدبر کا مظاہرہ کیا ہے۔ اپوزیشن کے پاس عوامی منشور نہیں صرف الزام کی سیاست کررہی ہے۔ پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے سے پہلے حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ معاملے پر این ڈی ایم اے اور این سی او سی سے رابطے میں ہیں۔ انتظامات تسلی بخش ہوئے تو قانون سازی کو بلا تاخیر شروع کیا جائے گا۔ اس موقع پر بابراعوان نے پارلیمنٹ میں قانون سازی کے لیے مختلف آپشنز سے بھی آگاہ کیا۔ پارلیمنٹ کا اجلاس بلائے جانے کے معاملے پر بھی گفتگو ہوئی۔دریں اثناء نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کینیڈین ہم منصب جسٹن ٹروڈو کو ٹیلی فون کیا اور کرونا سے انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔ دونوں رہنماؤں نے کرونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کرونا سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کاوشوں پر زور دیتے کہا کہ مہلک وبا عالمی سطح پر مشترکہ کاوشوں کی متقاضی ہے۔ پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک کو دوہرے چیلنج کا سامنا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر بھی بات چیت کی۔عمران خان نے کہا کہ ترقی پذیر ملکوں کو وبا کی روک تھام اور معیشت کو سنبھالنے جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ وبا سے پہلے پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی تھی۔ امید ہے کینیڈا قرضوں سے نجات کے عالمی اقدام کی حمایت کرے گا۔ موجودہ حالات میں معیشت کو سنبھالنا بھی ضروری ہے۔ دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کے ممالک سے اپنے شہریوں کی واپسی سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے قرضوں میں ریلیف کیلئے جی 20 ممالک میں پاکستانی تجویز کی حمایت پر جسٹن ٹروڈو کا شکریہ ادا کیا۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کینیڈین ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم سے بھی آگاہ کیا اور بھارت میں مسلمانوں سے ناروا سلوک پر بھی اظہار تشویش کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں بندشیں بدستور جاری ہیں۔ پابندیوں اور بندشوں کی وجہ سے کشمیریوں کو کرونا وباء سے نمٹنے میں شدید مشکلات ہیں۔ دونوں وزراء اعظم نے باہمی دلچسپی کے امور پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔