لاہور (اظہار الحق واحد) صوبائی دارالحکومت میں گزشتہ دو روز کے سخت لاک ڈاؤن کے بعد ہفتے کے آغاز پر سنیچر کے روز معمول کا دن رہا تاہم ضلعی انتظامیہ نے کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کے بیسیوں کارروائیاں کرتے ہوئے کئی افراد کے خلاف مقدمات بھی درج کئے۔تاہم شام چھ بجے کے بعد بیشتر دکانداروں کے خلاف کارروائیاں عمل میں لائی گئیں تو کئی افراد کو پولیس کی تحویل میں بھی جانا پڑا۔ لاہور پولیس، رینجر ،فوج نے ضلعی انتظامیہ کی بھرپور معاونت کرتے ہوئے شہر میں گاڑیوں میں بیٹھ کر کھانا کھانے والوں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے اے سی کینٹ ذیشان رانجھا نے پولیس،رینجر اور فوج کے ساتھ 17ریسٹورنٹس کو سیل کرتے 7 منیجرز کو گرفتار کیا اور تین ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں۔حکومت کی جانب سے کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد کروانا شہریوں کو بنیادی طور پر ان کی زندگیوں کو بچانے کا عمل ہے۔گزشتہ روز ڈیفنس کی بڑی فوڈ چینز جن کے باہر سو سو گاڑیوں میں شہری جمع ہو کر کھانا کھاتے تھے،کے خلاف کارروائیاں کرکے انتہائی اہم اقدام اٹھایا گیا ہے تاکہ شہری کرونا وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔ایک اہم بات جس کی طرف حکومت کی توجہ مطلوب ہے کہ وہ کرونا ایس او پیز میں جب ریسٹورنٹس کو ٹیک اوے کی سہولت کی شرط پر کھلا رکھنے کی اجازت دے رکھی ہے تو پھر انہیں روشنیاں مدھم رکھنے کا باقاعدہ تھانے سے انتباہ جاری کرنا دراصل اپنے ہی احکامات کی نفی کرنا ہے۔ لاہور میں شہریوں کی جانب سے ایک رواج قائم کر لیا گیا ہے کہ گاڑی بھر کر ریسٹورنٹس کے باہر پارکنگ میں آرڈر دے کر کھانا کھانا اور وقت گزاری کرنا ہے۔ گاڑیوں میں فیملیوں کو فورا رفو چکر کروایا ہے جبکہ کئی شہریوں کو باقاعدہ طور پر ایس او پیز کی خلاف ورزیاں کرنے پر گرفتار بھی کیا ہے جس سے عوامی سطح پر ایک واضح پیغام جائے گا کہ اگر باہر سے کھانا کھانا چاہتے ہیں ایک فرد بھی کھانا گھر میں مہیا کر سکتا ہے جبکہ شہر کی تماما فوڈ چینز ہوم ڈیلیوری کی سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔ ڈی سی مدثر ریاض ملک گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ شہریوں کی جانب سے گاڑیاں بھر کر ریسٹورنٹس کے باہر ڈیرے لگالینا در اصل ایس او پیز کا مذاق اڑانا جسے اب کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ لاہور میں فوڈ پوائنٹس کا رات گئے تک شہریوں کو مزیدار اور چٹ پٹے کھانوں کی فراہمی کا رواج کئی دہائیوں سے جاری ہے ۔ ایک بات جو اہم ہے کہ فوڈ چینز اور ریسٹورنٹس کے مالکان ان کے ملازمین کی گرفتاری پر تشویش ظاہر کررہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ کاروباری مراکز کی ساکھ کو نقصان پہنچانے سے گریز کرتے ہوئے ایس او پیز پر عملدرآمد کرائیں ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔یہ اعلان حکومت کے لئے حوصلہ افزا ہے جو کرونا وائرس کو کنٹرول کرنے میں اہم اور کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔