اسلام آباد ( محمد ریاض اختر) ممتاز سیاسی رہنما‘ چیئرمین محمد طلحہ محمود فاؤنڈیشن سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ پاکستان کے پہاڑی اور دورافتادہ علاقوں میں آج بھی ’’زندگی ‘‘ بنیادی سہولتوں سے کوسسوں دور ہے۔ بجلی‘ پانی‘ گیس اور دیگر ضروریات سے استفادہ کرنے والے تصور نہیں کرسکتے ہیں کہ ریگستانی اور پہاڑی علاقوں کے لوگ کس طرح زندگی کے دن کاٹ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اہل وطن کے ساتھ کشمیر‘ فلسطین‘ شام ‘ عراق اور رونگیا (برما) کے مسلمانوں کی خدمت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سینیٹر طلحہ محمود گزشتہ روز نوائے وقت کے دورے پر آئے انہوں نے ریذیڈنٹ ایڈیٹر شاہزاد انور فاروقی سے ملاقات بھی کی۔ ’’نوائے وقت‘‘ سے خصوصی گفتگو میں سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ وہ گزشتہ دو اڑھائی عشروں سے خدمت انسانی کا چراغ روشن کئے ہوئے ہیں۔ محمد طلحہ محمود فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم سے راشن‘ جہیر فنڈ اور سکالر شپ کے اجراء کے ساتھ فراہمی روزگار کا ارفع مشن بھی کامیابی سے جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت کے میدان میں وہ اسلام آباد کے بڑے پرائیویٹ ہسپتالوں سے مل کر میڈیکل کیمپ لگاتے ہیں جہاں علاج معالجہ کے ساتھ آپریشن تک کی سہولت غریب لوگوں تک پہنچائی جارہی ہے۔ سینیٹر طلحہ محمود نے بتایا کہ گزشتہ کئی برس سے جہیز کی تقسیم کا احسن عمل بھی جاری ہے۔ فاؤنڈیشن غریب اور مستحق خاندانوں کی بچیوں کو اجتماعی شادی کے ذریعے باعزت رخصتی کا انتظام کرتی ہے۔ رمضان پیکج کی تقسیم کی بابت ان کا کہنا تھا کہ یکم رمضان کریم سے آزاد کشمیر‘ گلگت وبلتستان اور اسلام آباد سمیت ملک بھر میں غریب اور مستحق خاندانوں تک رمضان پیکج کی روشنی پہنچائی جارہی ہے۔ طلحہ فاؤنڈیشن کی ٹیمیں اور رضا کار ضروری معلومات کے بعد راشن اور امدادی سامان متعلقہ خاندانوں تک پہنچا دیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صرف ہری پور / ہزارہ میں 150 سے 175 ٹیمیں یونین کونسل سطح پر متحرک ہیں۔ سینیٹر طلحہ محمود نے بتایا حسن ابدال‘ ہری پور‘ مانسہرہ‘ بٹ گرام‘ شانگلہ‘ کوہستان‘ داسو‘ کالا ڈھاکہ ‘ سرنام‘ چلاس‘ ہنزہ ، ژوب اور فاٹا سمیت مختلف شہروں اور قصبوں میں لاکھوں رضا کار خدمت و سیادت میں شبانہ روز مصروف ہیں۔