ملک اس وقت جن مسائل سے دوچار ہے ان کا حل نکالنے کے لیے سیاسی قیادت کے علاوہ مختلف اداروں کو بھی سر جوڑ بیٹھنا ہوگا۔ خاص طور پر اس وقت ہمیں جن سکیورٹی مسائل کا سامنا ہے ان پر قابو پانے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان دشمن عناصر کو ان کے مذموم عزائم میں کامیاب نہ ہونے دیا جائے۔ اسی سلسلے میں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے ملاقات کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران موجودہ ملکی صورتحال پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نے وزیراعظم کو سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی اور انھیں سرحدی صورتحال سمیت دہشت گردی کے خلاف کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے ملاقات میں افواج پاکستان کے پیشہ ورانہ امور پر اطمینان کا اظہار کیا۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ مسلح افواج اور سکیورٹی معاملات سے متعلق دیگر ادارے سیاسی انتظامیہ کو صورتحال سے مسلسل آگاہ کررہے ہیں تاکہ جہاں انھیں سیاسی قیادت سے تعاون کی ضرورت پیش آئے وہاں بروقت تعاون میسر آسکے۔ دہشت گردی کا عفریت جس طرح ایک بار پھر سے بے قابو ہوتا دکھائی دے رہا ہے اس پر قابو پانے کے لیے سکیورٹی ادارے تو اپنا کردار ادا کر ہی رہے ہیں تاہم ان کی حمایت کے لیے سیاسی قیادت کو متحد ہونا ہوگا اور اپنے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس اہم ترین مسئلے سے متعلق مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔