آئین پاکستان اور عوام

لقمان شیخ ………رُوبروُ 
آئین پاکستان نے متعدد حکمت عملی کے درج ذیل اصول فراہم کیے ہیں اور یہ اصول ریاست پاکستان کے حکومتی معاملات کو چلانے کے لیے حکومت وقت کی رہنمائی کرتے ہیں: درج ذیل حکمت عملی کے اصول آئین کے آرٹیکل 29 سے لے کرآرٹیکل 40میں درج ہیں۔ اسلامی طرزِ زندگی، مقامی حکومتی اداروں کا فروغ، تعصبات کی حوصلہ شکنی، قومی زندگی میں خواتین کی مکمل شمولیت، خاندان کا تحفظ، اقلیتوں کا تحفظ، معاشرتی انصاف کا فروغ اور معاشرتی برائیوں کا خاتمہ، مسلح افواج میں عوام کی شرکت، عالم اسلام سے رشتے مضبوط کرنا اور عالمی امن کو فروغ دینا، عوام کی معاشرتی اور معاشی فلاح و بہبود کا فروغ۔
 آئین کے آرٹیکل 156کے تحت وزیراعظم پاکستان جو کہ قومی اقتصادی کونسل کا چیئرمین ہوتا ہے، صوبائی وزرائے اعلیٰ اور ہر صوبے سے وزیراعلیٰ کا نامزد کردہ رکن، اور چار دوسرے اراکین جن کو وزیراعظم نامزد کرتا ہے اس کونسل کے اراکین ہوتے ہیں۔ آئین کے مطابق قومی اقتصادی کونسل ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لے گی اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مشورہ دینے کے لیے مالیاتی، تجارتی، معاشرتی اور اقتصادی پالیسیوں کے بارے منصوبے وضع کرتی ہے۔
 آئین کے آرٹیکل 153کے تحت بننے والی مشترکہ مفادات کونسل کے اراکین میں وزیراعظم چیئرمین ہوتا ہے جبکہ صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور تین اراکین جن کو وفاقی حکومت نامزد کرتی ہے، شامل ہوتے ہیں۔
 آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف جسمانی یا دماغی معذوری یا بدعنوانی کے متعلق ملنے والی اطلاعات کی بناء  پر تحقیقات کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل قائم کی گئی ہے۔ جو کہ تحقیقات کرنے کے بعد اپنی سفارشات صدر پاکستان کو بھیجتی ہے کہ آیا جج کو اپنے عہدہ پر برقرار رہنا چاہیے یا نہیں۔ سپریم جوڈیشل کونسل اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے لیے ضابطہ اخلاق بھی جاری کرتی ہے جس کو عدالت عظمی اور عدالت عالیہ کے جج ملحوظ رکھیں گے۔
آئین کے آرٹیکل 228 کے تحت اسلامی نظریاتی کونسل تشکیل پائی ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کا کام مجلس شورہ اور صوبائی اسمبلیوں سے ایسے ذرائع اور وسائل کی سفارش کرنا ہے جن سے پاکستان کے مسلمانوں کو اپنی زندگیاں انفرادی اور اجتماعی طور پر ہر لحاظ سے اسلام کے ان اصولوں اور تصورات کے مطابق ڈھالنے کی ترغیب اور امداد ملے جن کا قرآن پاک اور سنت میں تعین کیا گیا ہے۔ کسی ایوان، کسی ممبر اسمبلی، صدر یا کسی گورنر کو کسی ایسے سوال کے بارے میں مشورہ دینا جس میں کونسل سے اس بابت رجوع کیا گیا ہو کہ آیا کوئی مجوزہ قانون اسلامی احکام کے منافی ہے یا نہیں۔
گزشتہ دنوں ملکِ عزیز میں آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی منائی گئی تھی جو اس بات کی بھی شاہد ہے کہ گزشتہ پانچ دہائیوں کے دوران آئین کی ہر ممکن پاسداری کیلئے ہمارے سیاستدانوں سے جو ہو سکا  انہوں نے کیا ہے۔ پاکستان کے ہر فرد کو پاکستان کے آئین کا مطالعہ کرنا چاہیے۔آئین پاکستان ،پاکستان کے ہر شہری کو اس کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ اس لیے ہر پاکستانی اپنی تھوڑا سا قیمتی وقت نکال کر آئین پاکستان کا ضرور مطالعہ کرے۔

ای پیپر دی نیشن