باجوہ نے ہزار بار کہا ہو آپ نے اسمبلیاں کیوں توڑیں؟مریم اورنگزیب

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے عمران خان سے سوال کیا ہے کہ اگر جنرل باجوہ نے امریکا کو تمہارے خلاف کیا تھا تو پھر تم نے امریکی سازش کا واویلا کیوں کیا اور سائفر کیا تھا؟۔ بدھ کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ اگر باجوہ نے امریکا کو عمران خان کے خلاف کیا تو پھر امپورٹڈ حکومت اور عالمی سازش کیا تھی؟۔ اگر باجوہ اور آئی ایس آئی نے بتایا تھا کہ تمہارے مخالفین چور ہیں تو پھر تمہارے الزامات کیا تھے؟۔ جنرل باجوہ نے تمہیں اور تم نے 22 کروڑ عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا تھا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے چار سال اپنے دماغ سے صرف ملک کو لوٹا باقی سب دوسروں کے کہنے پہ کیا۔ تمہیں کبھی آئی ایس آئی نے دوسروں کی کرپشن کا بتایا، کبھی باجوہ نے بتایا، تمہارے ثبوت کہاں ہیں۔ وفاقی وزیر نے سوال کیا کہ کیا باجوہ اپنی توسیع کے لئے امریکا سے لابنگ کر رہا تھا اور تم بند کمرے میں اسے تاحیات ایکسٹنشن کی آفر کر رہے تھے؟۔ باجوہ نے ہزار بار کہا ہو تم نے اسمبلیاں کسی کے کہنے پر کیوں توڑیں؟۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو چار سال سمجھ نہیں آیا ملک اور عوام کو تم نے کس طرح، کیسے اور کہاں کہاں سے لوٹا۔ عوام اور ملک کے ساتھ جو ہوا تاریخ میں کبھی کسی ملک کے ساتھ ایسا ظلم نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے چار سالوں میں صرف اپنی بیگم اور ان کی سہیلی فرح گوگی کو نوازا، چار سال صرف آٹا ، چینی ، بجلی گیس مافیا کو نوازا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مارشل لگا دیا جائے کا بیان فارن فنڈڈ فتنے کی اصل نیت اور مقاصد کا ثبوت ہے، تم نے سازش کر کے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے نمائندوں کی توہین کی۔  مریم اورنگزیب نے  صحافت کے عالمی دن پر پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کا آئین آزادی صحافت اور شہریوں کی درست معلومات تک رسائی کے حق کا ضامن ہے، بدقسمتی سے پاکستان میں 2018سے 2022 تک صحافت ایک کٹھن دور سے گزری ، پی ٹی آئی کے چار سالہ دور میں ایسی پر اسرار سنسرشپ جاری تھی جس نے صحافیوں کو خوفزدہ کیا، اس وقت کے وزیر اعظم کو عالمی ادارے نے پریس فریڈم پریڈیٹر کا شرمناک خطاب دیا۔ عمران خان نے نہ صرف صحافیوں  کے قلم توڑے، انہیں اغواکیا، گولیاں ماریں۔ انہوں نے کہا کہ صحافی معاشرے کو طاقتور بناتے ہیں، کہاوت ہے کہ معلومات میں طاقت ہے اور صحافی آپ کو وہ طاقت دیتا ہے۔ حکومت صحافیوں کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات اٹھاتی رہے گی۔ 

ای پیپر دی نیشن