لاہور (نیٹ نیوز) سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سپریم کورٹ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو نااہل قرار دیا تو نتائج اور پارلیمنٹ کے ردعمل سے سب کو ڈرنا چاہیے۔ وزیراعظم کی نااہلی ملک کو ایسی غیر متوقع صورتحال کی جانب دھکیل دے گی جہاں کجھ بھی ہو سکتا ہے۔ اس سوال پر کہ کیا مارشل لا لگایا جا سکتا ہے؟۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ملک کو جس انتشار کی جانب دھکیلا جائے گا، مارشل لا بھی اسے قابو نہیں کر سکے گا، ہمیں اس طرف جانے سے گریز کرنا ہوگا کیونکہ آگے بہت گہری کھائی ہے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق قومی اسمبلی کی کارروائی کا ریکارڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اپنی کارروائی کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو فراہم کریں تو پھر پارلیمنٹ کی بالادستی کیسے برقرار رہ سکتی ہے۔ بطور کسٹوڈین آف دی ہاؤس انہیں ایوان کے اس تقدس کا تحفظ کرنا ہے جو اسے آئین پاکستان نے دیا ہے۔ میں اپنے ادارے کو بے توقیر نہیں ہونے دوں گا۔ دو ریاستی اداروں یعنی پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے درمیان محاذ آرائی افسوس ناک ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ پارلیمنٹ کے قانون سازی کے عمل میں براہ راست مداخلت کر رہی ہے۔ جو بل ابھی قانون بنا بھی نہیں اس پر عدالت کیسے کوئی حکم دے سکتی ہے۔ اگر اعلیٰ عدلیہ یہی چاہتی ہے تو وہ آگے بڑھیں اور آئین میں ترمیم کرے۔