ماسکو نے اعلان کیا تھا کہ یوکرین نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب روسی صدر پوٹین کو قتل کرنے کی کوشش میں کریملن کی عمارت پر ڈرونز سے حملہ کیا جسے ناکام بنا دیا گیا۔ روس کے اس الزام کے پر امریکی وزیر خارجہ بلننکن نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں کریملن کی ہر بات میں شک ہے۔ بدھ کو انٹونی بلنکن نے کہا کہ وہ روس کے اس الزام کو درست قرار نہیں دے سکتے تاہم وہ کریملن سے نکلنے والی کسی بھی چیز کو شک کی نگاہ سے ہی دیکھیں گے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا امریکہ یوکرین پر تنقید کرے گا اگر اس نے ماسکو کے حملوں کے جواب میں روس پر حملہ کرنے کا خود فیصلہ کیا تو بلنکن نے کہا کہ یہ ایسے فیصلے ہیں جو یوکرین کو اپنے دفاع کے بارے میں کرنا ہوں گے۔ ایک امریکی عہدیدار نے بدھ کو کہا کہ امریکہ ماسکو کے اس الزام کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ یوکرین نے پوٹین کو مارنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہم ابھی تک اس معلومات کی صداقت کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کریملن نے کیف پر روسی صدر پوٹین کو مارنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دو یوکرینی ڈرون گرانے کا اعلان بھی کیا تھا۔ روس نے کہا یہ دہشتگردانہ کارروائی تھی جس میں روسی فیڈریشن کے صدر کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ روس نے مزید کہا کہ دونوں ڈرونز کریملن کی عمارت میں ہی گرے اور اس سے کوئی جانی یا مالی نقصان بھی نہیں ہوا۔ فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق روسی صدارتی انتظامیہ نے دونوں ڈرونز کو گرانے کا ایک ویڈیو کلپ بھی شائع کیا۔روسی میڈیا کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اس مقام کا انکشاف کیا جہاں منگل کی رات ہونے والے حملے کے دوران پیوٹن موجود تھے۔ انہوں نے پریس بیان میں بتایا کہ حملے کے وقت پوٹین ماسکو کے مضافات میں "نووو-اوگاریوو" میں اپنی رہائش گاہ پر تھے۔ دمتری پیسکوف نے مزید کہا کہ ان کا ملک دہشت گردی کی اس کارروائی کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔دریں اثنا ریاست ڈوما کے ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی کی رہائش گاہ پر میزائل حملہ کردیا جائے۔ دوسری جانب یوکرینی ایوان صدر نے حملے سے کسی قسم کے تعلق کی تردید کردی۔ یوکرینی صدر کے دفتر کے ڈائریکٹر کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے کہا یوکرین اس وقت دفاعی جنگ لڑ رہا ہے اور روسی سرزمین پر کے اہداف پر حملہ نہیں کرتا۔