رانا فرحان اسلم
ranafarhan.reporter@gmail.com
وطن عزیز پاکستان کا عالمی سطح پر ایک اور کارنامہ پاکستانی سائنسدانوں نے اپنی قابلیت کے ذریعے سبز ہلالی پرچم کو دنیا بھر میںسربلند کردیا پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں ایک اہم سنگ میل عبور کرلیاپاکستان چاند کے مدارمیں مشن بھیجنے والا دنیا کاچھٹا ملک بن گیاہے اور خلائی تحقیق میں دنیاکے دیگر ممالک کیساتھ انکی صف میں آکھڑا ہوا ہے بلاشبہ یہ پاکستان اور پاکستانی سائنسدانوں کیلئے ایک اعزاز کی بات ہے اور پاکستان کی تاریخ کی ایک ناقابل فراموش کامیابی بھی ہے دنیا لے دیگر مماک کیساتھ خلائی تحقیق کی جب بھی بات ہوگی آج کے بعد پاکستان کو بھی ان ممالک میں شمار کیا جائیگا جنہوں نے چاند پر مشن بھیجے۔ پاکستان کی پہلی سیٹلائیٹ مشن کی چاند کی جانب روانگی کی تقریب پاکستان میں براہ راست نشر کی گئی جبکہ سپیس یونیورسٹی میں بھی براہ رست مناظر دکھائے جانے کیلئے باقائدہ اہتمام کیا گیا اور ایک پروقار تقریب کا بھی انعقاد کیا گیاجس میںجامعہ کے فیکلٹی ممبران اور طلبا وطالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی تقریب کے دوران شرکاء کیجانب سے جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے تقریب میں قومی ترانے کے دوران طلبا و دیگر مہمانوں کا جوش وخروش اورجذبہ دیدنی تھا اس موقع پرپراجیکٹ منیجر ڈاکٹر خرم خورشید نے تقریب سے خطاب بھی کیاڈاکٹر خرم خورشیدنے کہا کہ آئی کیوب قمر کی ایک مکمل تاریخ ہے یہ پاکستان کے لیے بہت بڑی کامیابی ہے کچھ ہی دیر میں یہ مشن لانچ ہو جائے گااس پراجیکٹ میں بہت سارے طلبا نے کام کیا ہے یہ مشن ایک ٹیم ورک کی بدولت کامیاب ہوا ہے پاکستان کا تاریخی خلائی مشن آئی کیوب کیو چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے چاند کے سفر پر روانہ ہوگیاآئی کیوب قمر کوپاکستان کی انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی نے چین کی شنگھائی یونیورسٹی اور پاکستان نیشنل اسپیس ایجنسی سپارکو کے تعاون سے ڈیزائن اور تیار کیا ہے آئی کیوب کیو آربیٹر دو آپٹیکل کیمروں سے لیس ہے جو چاند کی سطح کی تصاویر لینے کے لیے استعمال ہوتے ہیں ٹیسٹنگ اور قابلیت کے مرحلے سے کامیابی سے گزرنے کے بعد آئی کیوب کیو کو چینگ 6 مشن کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے پاکستان کا تاریخی سیٹلائٹ مشن آئی کیوب کیوپاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 2بج کر 18منٹ پر چین کے ہینان اسپیس لانچ سائٹ سے چاند کے سفر کے لیے خلا میں بھیجا گیا ہے۔چاند پر بھیجنے کا مشن انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر براہ راست نشر کیا گیاانسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے رکن کور کمیٹی ڈاکٹرخرم خورشید نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ سیٹلائٹ چاند کے مدار پر 5دن میں پہنچے گاانہوں نے بتایا کہ پاکستان کا سیٹلائٹ مشن 3سے 6ماہ تک چاند کے اطراف چکر لگائے گا، سیٹلائٹ کی مدد سے چاند کی سطح کی مختلف تصاویر لی جائیں گی جس کے بعد پاکستان کے پاس تحقیق کے لیے چاند کی اپنی سیٹلائٹ تصاویر ہوں گی ڈاکٹرخرم خورشید نے کہا کہ سیٹلائٹ پاکستان کا ہے ہم ہی اس کا ڈیٹا استعمال کریں گے لیکن چونکہ اسے چین کے نیٹ ورک کو استعمال کرکے چاند پر پہنچایا جارہا ہے اس لیے چینی سائنسدان بھی اس ڈیٹا کو استعمال کرسکتے ہیں انہوں نے بتایا کہ سیٹلائٹ 2سال کی مختصر مدت کے اندر تیار کی گئی ہے اسلئے بھارت کے چندریان سے پاکستان کے مشن کا موازنہ کرنا مناسب نہیں ہوگا کیونکہ چندریاں بڑا مشن تھا جس نے چاند پر لینڈنگ کی تھی لیکن آئی کیوب قمر چاند کے مدار پر چکر لگائے گا یہ ایک چھوٹی سیٹلائٹ ہے لیکن مستقبل میں بڑے مشن کے لیے راہ ہموار کرنے کے لیے یہ ابتدائی طور پر ایک چھوٹا پروجیکٹ ہے چین کے چینگ 6 کے مشن کا مقصد چاند کی سطح سے نمونے اکٹھا کرنا ہے اور ان نمونوں کو پھر زمین پر واپس لایا جائے گا جہاں سائنسدان چاند کی ساخت تاریخ اور تشکیل کے بارے میں مزید جاننے کے لیے تحقیق کریں گے یہ مشن پاکستان کے لیے بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس میں انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی طرف سے تیاردہ کیوب سیٹ سیٹلائٹ آئی کیوب کیو بھی موجود ہے سیٹ سیٹلائٹ آئی کیوب کیو چھوٹے سیٹلائٹ ہیں جو اپنے چھوٹے سائز اور معیاری ڈیزائن کی وجہ سے جانے جاتے ہیںکیوب سیٹس کیوبک شکل میں بنائے گئے ہیں اور ماڈیولر اجزا سے بنے ہیں جو مخصوص سائز کے معیار پر عمل کرتے ہیںان سیٹلائٹس کا وزن اکثر چند کلو گرام سے زیادہ نہیں ہوتا اور انہیں مختلف مقاصد کے لیے خلا میں بھیجا جاتا تھاکیوب سیٹس کا بنیادی مقصد سائنسی تحقیق تکنیکی ترقی اور خلائی تحقیق سے متعلق تعلیمی منصوبوں میں سہولت فراہم کرنا ہے کیوب سیٹس کو مختلف مشنوں کے لیے استعمال کیا گیا ہے جیسے کہ زمین کا مشاہدہ کرنا ماحول کا مطالعہ کرنا ریموٹ سینسنگ کرنا مواصلات کی سہولت فراہم کرنا اسے فلکیات اور نئی ٹیکنالوجیز کے مظاہرے کے لیے بھی استعمال کیا گیاپاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن پاکستانی وقت کے مطابق 2بج کر 27منٹ پر خلا ء میں بھیجا گیاچاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آئی کیوب قمرچین کے ہینان اسپیس لانچ سائٹ سے روانہ ہوا ہینان سے مشن کی کی روانگی پر سپارکو میں جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے جہاں سپارکو کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر تالیوں سے گونج اٹھا انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے رکن کور کمیٹی ڈاکٹرخرم خورشید نے اس موقع پر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سیٹلائٹ مشن 3 سے 6ماہ تک چاند کے اطراف چکر لگائے گاسیٹلائٹ کی مدد سے چاند کی سطح کی مختلف تصاویر لی جائیں گی انہوں نے کہا کہ آئی کیوب قمر کا ڈیزائن اور ڈیولپمنٹ چین اور سپارکونے تیار کیا ہے پاکستان کے پاس تحقیق کے لیے اپنی سیٹلائٹ سے لی جانے والی چاند کی تصاویر ہوں گی یہ دنیا کا پہلا مشن ہے جو چاند کی دوسری طرف سے نمونے حاصل کرے گا یہ مشن 53دن پر مشتمل ہوگا انہوں نے مزید کہا کہ اس مشن میں چاند پر چکر لگاناٹیک آف کرنا اور واپس پہنچنا شامل ہے جب کہ یہ2کلو گرام تک کا مادہ اٹھانے کی کوشش کرے گا۔