فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) 2 بیویوں اور 4 بچوں کو قتل کرکے خودکشی کرنے کی وجوہات سامنے آ گئیں۔ واضح رہے کہ تھانہ نشاط آباد کے علاقہ سرگودھا روڈ پر واقع گلشن مدینہ کالونی فیز ٹو کے رہائشی کپڑے کے تاجر پچپن سالہ کاظم جواد نے گھریلو ناچاقی اور کاروباری نقصان سے دلبرداشتہ ہو کر اپنی دو بیویوں، تین بیٹیوں ایک بیٹے کو فائرنگ کر کے قتل اور خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی تھی۔ مرنے والی خواتین میں عنبرین اور فضہ جبکہ بچوں میں یمنیٰ، عروج، روما اور موسیٰ شامل تھے۔ کاظم جواد سوتر منڈی میں کپڑے کا کاروبار کرتا تھا اور کاروبار میں خسارے سے پریشان تھا، جبکہ اس کا کروڑوں روپے کا لین دین تھا۔ قاتل نے دوسری شادی پہلی بیوی اور بچوں سے خفیہ رکھی تھی۔ ڈیڑھ سال قبل دوسری شادی کا پہلی بیوی کو بتایا۔ پولیس ذرائع کے مطابق کاظم جواد نے اپنی دوسری بیوی کو لاہور سے فیصل آباد بلایا اور دونوں بیویوں، بچوں کو قتل کرنے سے پہلے والدہ اور اپنے بھائی کو بہن کی طرف بھجوا دیا، گھریلو ملازمہ کو بھی کاظم کی جانب سے اپنے گاؤں بھجوا دیا گیا تھا۔ دوسری بیوی فضا ساتھ والی گلی میں رہتی تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق کاظم جواد وقوعہ سے قبل اپنی دوسری بیوی اور بچوں سمیت اپنی پہلی بیوی کے گھر موجود تھا۔ کاظم نے اپنی دو بیویوں اور چار بچوں کو قتل کرنے سے پہلے نیند کی گولیاں دیں اور بعد میں بیویوں اور بچوں کے سر میں گولیاں مار دیں، کاظم نے سب کو قتل کرنے کے بعد خود کو بھی گولی مار لی۔ پولیس نے انکشاف کیا کہ تمام افراد کے سروں پر تکیہ رکھ کر گولیاں ماری گئیں، تکیہ رکھنے سے گارڈ اور ڈرائیور کو فائرنگ کی آواز سنائی نہ دی جو اس وقت گھر موجود تھے۔ سکیورٹی گارڈ اور ڈرائیور سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ ڈرائیور کفایت اللہ نے فون پر واقعہ کی اطلاع کاظم کے بھائی احمد کو دی۔ کاظم جواد کے بھائی محمد احمد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔