قومی احتساب بیورو (نیب) نے ارکان پارلیمنٹ اور سیاستدانوں کو سیاسی انتقام سے بچانے کی پالیسی کی تیاری شروع کردی۔ صحافی انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب انتظامیہ نے سپیکر قومی اسمبلی سے رابطہ کیا ہے، جس کا مقصد ایک ایسی حکمت عملی وضع کرنا ہے جس میں احتساب کے اصل مقصد پر سمجھوتے کے بغیر ارکان اسمبلی کو من مانی گرفتاریوں اور بری تشہیر سے بچایا جا سکے کیوں کہ ماضی میں کئی سیاستدانوں کیخلاف احتساب عدالتوں میں ریفرنس دائر کیے گئے، نیب نے انہیں بدعنوان بنا کر پیش کیا لیکن ان میں سے بیشتر مقدمات میں الزامات ثابت نہ ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ نیب نے صرف حقیقی شکایات کو منصفانہ انداز سے نمٹانے کیلئے اپنے تمام دفاتر کو نئے ایس او پیز جاری کیے ہیں اور یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ غیر سنجیدہ شکایات پر کارروائی کرنے میں قیمتی وقت اور وسائل ضائع ہوتے ہیں جس سے نیب کی کارروائیوں اور کوششوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، سرکاری ملازمین کیخلاف شکایات کی صورت میں بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اسرکاری ملازمی سے متعلق ہداہات میں ادارے کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کیخلاف گمنام شکایات پر غور نہیں کیا جائے گا، شکایت کی تصدیق کے عمل کے دوران سرکاری اہلکاروں کی شناخت کو صیغۂ راز میں رکھا جائے گا، گریڈ 19 تک کے افسران کیخلاف شکایات پر کارروائی کا اختیار ریجنل ڈائریکٹر جنرلز کو دیا گیا ہے جب کہ گریڈ 20 اور اس سے بالا گریڈ کے افسران کیخلاف شکایات پر کارروائی کیلئے چیئرمین نیب کی منظوری درکار ہوگی۔ اس کے علاوہ شکایت کی تصدیق اور انکوائری کے مرحلے کے دوران سرکاری ملازمین کو نیب کے احاطے میں ذاتی حیثیت میں طلب نہیں کیا جائے گا، متعلقہ صوبائی چیف سیکریٹریز کی مشاورت سے ریجنل ڈائریکٹر جنرلز متعلقہ سول سیکرٹریٹ میں اکاؤنٹبلٹی فیسلیٹیشن سیل قائم کریں گے، تمام خط و کتابت اور معلومات کا اشتراک اے ایف سیز کے ذریعے کیا جائے گا۔ اسی طرح تاجروں کیخلاف شکایات پر غور کیلئے ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ تاجروں کیخلاف کسی گمنام شکایت پر غور نہیں کیا جائے گا، تاجروں کی شناخت کو سختی سے صیغۂ راز میں رکھا جائے گا، شکایت کی تصدیق کے مرحلے کے دوران کسی تاجر کو نیب احاطے میں طلب نہیں کیا جائے گا، باوقار انداز سے تحقیقات کیلئے نیب کے ریجنل آفس میں ایک علیحدہ بزنس فیسیلیٹیشن سیل قائم کیا جائے گا، بی ایف سی متعلقہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندے، ریئلٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندے اور دیگر کاروباری تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل ہوگی۔
نیب نے ارکان پارلیمنٹ اور سیاستدانوں کو سیاسی انتقام سے بچانے کی پالیسی کی تیاری شروع کردی
May 04, 2024 | 14:06