صوبہ خیبر پختونخوا کے مزیر خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، صوبے کی پائی پائی وصول کریں گے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے جائز بقایاجات ادا نہیں کیے جا رہے، پنجاب اور سندھ چھوٹے صوبوں کے وسائل پر ڈاکے ڈال رہے ہیں، خیبرپختونخوا کی سستی بجلی اور آئل اینڈ گیس بقایاجات یا ٹیکس معاملات کو لٹکایا ہوا ہے، وزیرِ اعظم شہبازشریف سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے گھر جا کر 150 بسوں کے وعدے کر رہے ہیں، شہباز شریف مفت گھر بنانے اور ٹیکس معاملات میں معاونت کی پیشکش کرکے آئے ہیں، پیپلز پارٹی مجبوریوں سے خوب فائدہ اٹھائے اور ان کو وزیرِ اعظم رہنے دے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کا یہ بھی کہنا تھا کہ شہباز حکومت بڑے بھائی کے مہنگے ترین منصوبوں میں پھنس گئی، سولر سسٹم لگانے پر ٹیکس لگانے کی باتیں ہو رہی ہیں جب کہ نوازشریف کے لگائے بجلی گھروں کو 6 ہزار ارب روپے کی ادائیگیاں ہوچکیں اور قوم مزید کئی سال تک ان کی نااہلی کےنتائج بھگتے گی،شہباز حکومت اپنے بڑے بھائی کے لگائے بجلی کے مہنگے ترین منصوبوں اور ایل این جی کے بغیر سوچے سمجھے منصوبوں میں بری طرح پھس گئی ہے اور عوام پر آئے دن اس کے ظلم ڈھائے جارہی ہے، بجلی کی قیمت جو ساٹھ روپے وصول کیے جارہے ہیں صارفین سے اب جب وہ از خود سولر پر منتقل ہوگئے تو اب واپڈا ان سے سستے میں لینے کے چکر میں ہے اور ساتھ ساتھ عوام پر سولر لگانے کی آڑ میں ٹیکس لگانے کی بات کر رہے ہیں۔ مزمل اسلم نے کہاکہ خیبر پختونخواہ آج کے مہنگے دور میں بھی حکومت پاکستان کو چار روپے فی یونٹ نئی بجلی بیچ رہا ہے، ایک محتاط اندازے کے مطابق نواز شریف کے لگائے ہوئے بجلی گھروں سے اب تک 5,000 سے 6,000 ارب کی ادائیگیاں ہوچکی ہیں مزید بھی ہونی ہیں جو آج کے ڈالر کے حساب سے 20 ارب ڈالر اور جس دور میں لگے تو 40 ارب ڈالر بنتا ہے، اس پارٹی کی نااہلی اور بدنیتی کے نتائج پوری قوم چکا رہی نہیں بلکہ کئی سال مزید چکاتی رہے گی، اس کو کہتے ہیں قوم کو گروی رکھنا، شہباز شریف نے درجنوں دفعہ قوم کے آگے جھوٹ بولا سی پیک اور پاک چائنا تعلقات پر بھی ایسا ہی کیا، جس کی وجہ سے آج انہیں کوئی دنیا میں سرمایہ دینے کے لئے راضی نہیں، اس کے علاوہ احسن اقبال اور خواجہ آصف بھی یہی رنگ بازیاں کرتے رہے، فارم 47 کے بعد سے اب یہ مذاحیہ عہدیدار بن کے رہ گئے ہیں۔