عالیشان جیل جہاں فرش پر قالین بچھے ہوئے ہیں

May 04, 2024 | 15:18

شکاگو شہر کے وسط میں موجود ’میٹروپولیٹن کریکشنل سینٹر‘ دراصل ایک بحالی مرکز ہے، جسے ’آئرن ٹرائی اینگل‘ کا نام دیا گیا۔

 28 منزلہ فلک بوس عمارت کا افتتاح سنہ 1975 میں ہوا تھا اور اسے آرکیٹیکٹ ہیری ویس نے ڈیزائن کیا تھا۔عمارت کے باہری ڈھانچے میں آپ کو خاصی کشادہ درزیں نظر آئیں گی جو باہر کی دنیا کو دیکھنے کے لیے کھڑکیوں کا کام کرتی ہیں۔ان کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ان میں سے کوئی بھی قیدی فرار نہ ہو پائے مگر ان پر عام جیلوں کی طرح لوہے یا فولاد کی سلاخیں نہیں لگی ہوئیں۔مقامی اخبار ’شکاگو ٹریبیون‘ کے مطابق اس عمارت کی تعمیر پر ایک کروڑ 20 لاکھ امریکی ڈالر لاگت آئی تھی۔ اس جیل کا تصور سنہ 1968 اور 1978 کے درمیان نئی جیلوں کی تعمیر کے حکومتی پروگرام کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا تھا اور یہ ان لوگوں کے لیے ایک مختلف حراستی مرکز کا ماڈل تھا جو مقدمے کا انتظار کر رہے ہوں یا جنھیں مختصر سزا ملی ہو۔جب اس کا افتتاح ہوا تو اس کے پہلے ڈائریکٹر ولیم نیلسن نے کہا تھا کہ یہ عمارت مکمل طور پر محفوظ ہے، لیکن اسے مؤثر طریقے سے اور انسانی وقار کو ذہن میں رکھتے ہوئے بنایا گیا تھا۔ امریکہ کی ضلعی عدالت کے اس وقت کے جج جیمز بی پارسنز نے اسے ’عالیشان‘ قرار دیا تھا۔شکاگو ٹریبیون کے مطابق 1995 میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں انھوں نے کہا تھا کہ یہاں کوئی سلاخیں نہیں ہیں۔دروازے آزادانہ طور پر کھلتے اور بند ہوتے ہیں۔ فرش پر قالین بچھے ہوئے ہیں اور یہاں کا کھانا بہت اچھا ہے جبکہ تفریحی سہولیات بہترین ہیں۔اس وقت تک قیدیوں کو عمارت کے چبوترے تک ہفتے میں دو مرتبہ جانے کی اجازت دی ہوئی تھی کیونکہ چبوترے پر ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 20 افراد کے جانے کی گنجائش تھیتاہم اب حفاظتی اقدامات کے پیش نظر چبوترے کو مکمل طور پر باڑ سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔تاہم اب بھی یہاں قیدی باسکٹ بال، والی بال کھیل سکتے ہیں اور ورزش کر سکتے ہیں۔ وہ ہفتے میں تین بار لائبریری، ویڈیو لائبریری اور چیپل بھی جا سکتے تھے۔

مزیدخبریں