دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ غلامی نامنظور والے اب اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا کہتے ہیں، ندرون خانہ جو بغاوت ہوئی اس کی مثال نہیں ملتی، فوج میں بغاوت کرانے کی کوشش کی گئی اب کہتے ہیں مذاکرات کریں گے، عمران خان نے جو زبان مولانا کے خلاف استعمال کی سب کو پتا ہے، اتنا تضاد کسی جماعت میں نہیں۔ سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل تاریخی واقعہ ہوا، پہلی بار ایک سیاسی جماعت نے عدم اعتماد پر کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کیا، پہلی بار ایک سیاسی جماعت نے جی ایچ کیو، میانوالی ایئر فیلڈ پر حملہ کیا، حملے کی شہادتیں ویڈیو کی صورت میں سامنے آئیں، وہ ایسا دن تھا جس میں ایک ریڈ لائن کراس کی گئی، نظریاتی اور سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن اس جماعت نے یہ منصوبہ پہلے بنایا، پاکستان کی سالمیت کے خلاف بہت بڑی سازش کی گئی۔خواجہ آصف نے کہا کہ کل انہوں نے 3 رکنی کمیٹی بنائی اور کہا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کریں گے، ان کو اب پتا چلا کہ سیاست میں مذاکرات ہونے چاہئیں، ہمیں تو پہلے کا پتا ہے اب پارٹی ان لوگوں نے وکلاء کے حوالے کردی اب مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، آپ پچھلے 9 مئی سے آج کے 9 مئی تک ان کا حال دیکھ لیں، کارکنان کو لاوارث کردیا گیا، ان سےقربانیاں تو مانگی گئیں، کوئی ایک ورکر بتادیں کہ جس کے پاس ان کے لیڈران گئے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ایک سال پورا ہونے جارہا ہے، تقریباً تمام جماعتوں کو اسٹیبلشمنٹ سے اختلاف رہے لیکن پہلی بار غم وغصے کا اظہار حملے کرکے کیا گیا، 9 مئی کو ایک سیاسی جماعت نے منصوبے کے تحت حملے کیے، اور ریڈ لائن عبور کرکے پاکستان کی اساس پر حملہ کیا گیا، ڈیڑھ سے 2 درجن املاک پر حملے کیے گئے، حملے کی ویڈیوز میڈیا نے چلائیں، سینکڑوں گرفتاریاں بھی ہوئیں، 9 مئی سے متعلق قومی اسمبلی اجلاس بھی بلایا جائے گا۔