جمعیت علماء اسلام ف نے پاکستان تحریک انصاف سے اتحاد کی بجائے حکومت مخالف اپنی علیحدہ تحریک چلانے کا فیصلہ کرلیا۔ دنیا نیوز کے مطابق جے یو آئی ف اور پی ٹی آئی کے درمیان اعتماد کے فقدان کی بڑی وجہ وزیراعلیٰ خیبرپختوانخوا علی امین گنڈا پور ہیں، جمعیت علماء اسلام ف نے وزیراعلیٰ خیبرپختوانخوا علی امین گنڈاپور کے حالیہ بیان پر ناراضگی کا اظہار کیا، اسی کی بنیاد پر پاکستان تحریک انصاف سے علیحدہ حکومت مخالف اپنی الگ تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کے بیان کے بعد جے یو آئی ف کا موقف ہے کہ کہ پی ٹی آئی کے جو لوگ بات اور رابطہ کرتے ہیں ان کے پاس مینڈیٹ نہیں، اس صورتحال میں ہمیں تحریک انصاف کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ہم حکومت کیخلاف الگ تحریک چلائیں گے کیوں کہ پی ٹی آئی کی غیر سنجیدہ کوششوں کا کوئی فائدہ نہیں، پی ٹی آئی پہلے اپنی صفوں میں اتفاق پیدا کرے پھر رابطہ کرے۔بتایا جارہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ احتجاجی تحریک کیلئے پی ٹی آئی نے جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی جانب سے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کے بعد جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی، اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ احتجاجی تحریک کے سلسلے میں پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ اسد قیصر نے پارٹی ارکان سے اہم مشاورت مکمل کی، جس کے بعد سابق سپیکر قومی اسمبلی نے گرینڈ الائنس میں شامل جماعتوں کے سربراہان سے بھی رابطے تیز کر دیئے ہیں، احتجاجی تحریک کے حوالے سے اسد قیصر نے پارٹی کی سینئر قیادت سے مشاورت کا عمل مکمل کرلیا ۔ اسی حوالے سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ احتجاج سے متعلق ہماری بات چیت چل رہی ہیں، ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے علاوہ سب سے بات چیت کریں گے، اس کے علاوہ ہماری کسی سے مذاکرات سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہو رہی، ہمارے کسی کے ساتھ کوئی بیک ڈور رابطے نہیں اگر ہوئے تو سب کو بتائیں گے۔
جے یو آئی کا پی ٹی آئی سے اتحاد کی بجائے حکومت مخالف علیحدہ تحریک چلانے کا فیصلہ
May 04, 2024 | 15:52