امریکی غلاموں سے بات چیت نہیں ہو سکتی‘ طالبان نے مذاکرات سے انکار کر دیا‘ عصمت شاہین عبوری امیر مقرر

میرانشاہ (نوائے وقت رپورٹ + اے ایف پی)  کالعدم  تحریک  طالبان  پاکستان نے حکومت  کے ساتھ مذاکرات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ترجمان  طالبان شاہد اللہ  شاہد  نے کہا ہے کہ حکومت  نے امریکہ سے حکیم اللہ محسود  کی براہ راست  سودے بازی کی ہے ایسے  امریکی غلاموں سے مذاکرات ممکن نہیں۔  طالبان  مذاکرات کا انتظار کر رہے تھے لیکن حکومت  نے ہمیں حکیم اللہ محسود  کی نعش کا تحفہ دیا ہے۔  خیبر پی کے  حکومت نے نیٹو سپلائی  بند کی تو اقدام کواچھی نظر سے دیکھیں گے۔  عصمت اللہ شاہین  بھٹانی کو طالبان کا  عبوری امیر مقرر کیا گیا ہے۔ دو روز  میں مستقل  امیر کا انتخاب کر لیا جائے گا۔  اے ایف پی سے گفتگو میں کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ مجلس شوریٰ کے اجلاس میں عصمت اللہ شاہین بھٹانی کو عبوری سربراہ مقرر کیا گیا ہے تاہم تحریک کے مستقل سربراہ کا تقرر بعد میں کیا جائیگا۔ اس سے قبل طالبان کمانڈر شہریار محسود کو کالعدم تحریک طالبان کا عبوری سربراہ جبکہ خان سید سجنا کو امیر مقرر کئے جانے کی متضاد اطلاعات تھیں۔ شاہد اللہ شاہد نے بتایا کہ ابھی تک مستقل سربراہ کا چناؤ نہیں ہوسکا لہٰذا شوریٰ کے رہنما بھٹانی کو وقتی طور پر رہنما ٹی ٹی پی کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ ترجمان  نے کہا کہ تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں کسی نے بھی غلاموں کے ساتھ مذاکرات نہیں کئے۔ ایک طرف ہم ملاقات کے منتظر تھے، دوسری جانب پاکستانی فوج اور حکومت ہمیں بیچنے کی ڈیل کو حتمی شکل دینے میں مصروف تھے۔ شاہد اللہ شاہد نے حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے سوال پر کہا کہ  وقت ہی بتائیگا کہ ہم بدلہ لیں گے یا نہیں۔ واضح رہے کہ عصمت اللہ شاہین کالعدم تحریک طالبان کی مجلس شوریٰ کے سربراہ ہیں۔  ترجمان نے کہا کہ  ابھی طالبان تین روز تک حکیم اللہ محسود اور دیگر ساتھیوں کیلئے فاتحہ خوانی میں مصروف ہیں۔ آئی این پی کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے ڈرون حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت سے متعلق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی پریس کانفرنس  میں امریکہ کے خلاف موقف کا  خیرمقدم کیا ہے۔ ان ذرائع کے مطابق حکیم اللہ محسود کے مارے جانے کے باوجود طالبان کمانڈروں کی اکثریت مذاکراتی عمل جاری رکھنے کی خواہاں ہے، حکومت اور طالبان میں مذاکرات میں مصالحت کا کردار ادا کرنے والے علمائے کرام نے وزیر داخلہ کو پہلے سے زیادہ متحرک کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت طالبان مذاکرات میں مصالحت کا کردار ادا کرنے والے علماء کرام نے بعض طالبان کمانڈروں سے رابطہ کیا ہے اور مذاکراتی عمل کو جاری رکھنے کا عندیہ دیا۔ دوسری طرف علماء کرام نے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کو یہ یقین دہانی کرائی کہ وہ مذاکرات کو کامیاب بنانے کیلئے پہلے سے زیادہ فعال اور متحرک کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ طالبان کی نئی قیادت بھی ان علما کے رابطے میں ہے۔ واضح رہے حکیم اللہ محسود نے طالبان گروپوں کو مذاکرات پر قائل کرلیا تھا، انہوں  نے طالبان کے بعض چھوٹے گروپوں سے بھی پیغامات کا تبادلہ کیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...