اسلام آباد (اے پی اے) پاکستان اور آئی ا یم ایف جائزہ مشن کے درمیان دبئی میں جاری مذاکرات میں (آج) منگل کو آئی ایم ایف کے پاکستان کیلئے قرضے کی پانچویں اور چھٹی قسط کے 1.1 ارب ڈالر جاری کرنے پر اہم بات چیت ہوگی‘ پاکستانی حکومت نے آئی ایم ایف کی دونوں اقساط کے اجراء کیلئے شرائط کو بات چیت سے دو روز قبل پورا کرتے ہوئے بجلی پر سبسڈی کی مد میں 27 ارب کی کٹوتی‘30 پیسے فی یونٹ سرکلر ڈیبٹ ٹیکس اور 1.05 روپے فی یونٹ ایکولائزیشن چارج لگا دیا (آج) مذاکرات میں آئی ایم ایف کو اس بارے میں پاکستانی حکام اپنی رپورٹ دیں گے‘ حکومت کے ان اقدامات سے توقع ہے کہ آئی ایم ایف سے دونوں اقساط کسی رکاوٹ کے بغیر جاری ہوجائیں گی‘ پیر کو وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی دو قسطوں کے حصول کیلئے تمام ممکنہ اعتراضات کے خاتمے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی ہیں‘ ذرائع کے مطابق براہ راست مذاکرات میں آئی ایم ایف کی جانب سے او جی ڈی سی ایل کے 7.5 فیصد شیئرز کی نجکاری کیخلاف اپوزیشن کے احتجاج پر تحفظات اٹھائے جانے کا امکان ہے تاہم اس حوالے سے حکومت آئی ایم ایف حکام کو مطمئن کرے گی۔ کل سے پالیسی مذاکرات کا دور شروع ہوگا جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار براہ راست شامل ہو کر پاکستانی ٹیم کی قیادت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ ایک اب دس کروڑ ڈالر کی دو قسطوں کے اجراء میں حائل ممکنہ رکاوٹیں دور کرنے کے بارے حکومت پاکستان کے پیشگی اقدامات کی تفصیل پیش کریں گے جن میں بجلی پر سبسڈی میں 27 ارب روپے کی کٹوتی‘ 30پیسے فی یونٹ سرکلر ڈیبٹ اور 1.05 پیسے ایکولائزیشن سرچارج شامل ہیں۔