کراچی(آئی این پی) آصف علی زرداری کی وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو عہدے سے ہٹا کر سید مراد علی شاہ کو صوبے کا نیا وزیراعلیٰ بنانے کیخلاف پارٹی کے اندر شدید ردعمل ‘ پیپلزپارٹی سندھ اسمبلی کے ارکان میں یقینی بغاوت نظر آنے لگی‘ مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ کا امیدوار نامزد کرتے ہی 3 خواتین سمیت 22ارکان اسمبلی پر مشتمل فاروڈ بلاک سامنے آ جائیگا۔پیپلزپارٹی کے ایک رکن سندھ اسمبلی نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ’’آئی این پی‘‘ کو اس حوالے سے اندرون خانہ جاری سرگرمیوں کی تفصیلات بارے بتایا کہ آئندہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ممکنہ فاروڈ بلاک میں شامل ہونے والے ارکان کے ایک دوسرے سے مکمل رابطے ہیں۔ ذرائع کے مطابق فاروڈ بلاک میں صوبائی کابینہ کے2 ارکان بھی پیش پیش ہوں گے۔ فاروڈ بلاک بنانے والے ارکان کو اسمبلی کی ایک اہم شخصیت کی درپردہ حمایت حاصل ہے۔ ارکان بلاول بھٹو زرادری اور آصف علی زرداری سے بھی رابطہ کرنے کے لئے سوچ بچار کررہے ہیں۔ بغاوت کرنے والوں کا مؤقف ہے کہ اگر سید قائم علی شاہ کو تبدیل کرنا ہے تو پارٹی کے سندھ اسمبلی میں موجود ارکان سے رائے لی جائے۔ سینئر ارکان اس کے حق میں بھی نہیں ہے کہ پی ایس73 کی نشست پر سید مراد علی شاہ کو رکن اسمبلی منتخب کرایا جائے۔ذرائع کے مطابق سید مراد علی شاہ کی مخالفت کرنے والے ارکان اس بات کا انتظار کررہے تھے کہ سید مراد علی شاہ سے ضمنی انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں۔ سید مراد علی شاہ نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرادئیے ہیں لہٰذا اختلافات کرنے والے ارکان حکومت مخالف جماعتوں سے بھی یوم عاشور کے بعد رابطہ کر کے اپنے فیصلے سے آگاہ کریں گے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ان کے گروپ کو پارٹی کے بعض اراکین قومی اسمبلی اور2 سینیٹرز نے بھی ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔