ڈھاکہ (نیٹ نیوز) بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد قمرالزماں کو جنگی جرائم کا مرتکب ہونے پر دی جانے والی سزائے موت برقرار رکھتے ہوئے انکی اپیل مسترد کر دی۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال مئی میں جنگی جرائم کے ٹریبونل نے 62 سالہ محمد قمرالزماں کو 1971ء میں پاکستان سے علیحدگی کی جنگ کے دوران تشدد اور قتل عام کے علاوہ پاکستانی فوج کی حمایت شمالی سرحدی علاقے سہاگپور میں 120 نہتے کسانوں کے اجتماعی قتل کا مجرم بھی قرار دیا تھا۔ محمد قمرالزماں نے ان الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے ٹرائل میں سیاسی مقاصد کارفرما ہیں اور وہ اس کے خلاف اپیل کرینگے۔ واضح رہے کہ ا یک دن پہلے اتوار کو ہی خصوصی ٹریبونل نے جماعت اسلامی کے سینئر رہنما میر قاسم علی کو ایسے ہی الزامات پر آزادی کے دوران جنگی جرائم کا مرتکب ہونے پر سزائے موت تھی اور یہ فیصلہ پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر مطیع الرحمان نظامی کی سزائے موت کے بعد آیا انہیں بھی ان ہی الزامات میں سزائے موت سنائی گئی۔ بنگلہ دیش حکومت نے یہ خصوصی ٹریبونل 2010 میں بنایا تھا جس کا مقصد ان ملزموں پر مقدمہ چلانا تھا جنہوں نے پاکستان کی سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر اس وقت کے مشرقی پاکستان کے بنگلہ دیش بننے کی مخالفت کی تھی۔ بنگلہ دیش کی حکومت کا دعویٰ ہے کہ 1971ء میں جنگ کے دوران 30 لا کھ افر اد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ بعض محققین کے مطابق اس جنگ میں تین سے پانچ لاکھ کے درمیان لوگ ہلاک ہوئے۔
بنگلہ دیش، جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری قمر الزمان کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد
Nov 04, 2014