پشاور+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) عمران خان نے کہا ہے کہ پہلی بار گائوں کی سطح پر فنڈز دیئے جائیں گے، تحریک انصاف کے دبائو کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات کروائے گئے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہسپتالوں کو حکومت کے کنٹرول سے نکالیں گے۔ کے پی کے ہسپتالوں میں سالانہ ایک کروڑ مریض آتے ہیں، حاضری چیک کرنے کیلئے بائیو میٹرک سسٹم لگایا تو ڈاکٹروں نے احتجاج شروع کر دیا۔ سٹے آرڈر کے پیچھے چھپنے والوں کاآخری دم تک مقابلہ کریں گے،ہم نے صوبے میں 27کروڑ روپے کے جنگلات لگائے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہم نے فیصلہ کیا ہے ہسپتالوں کو حکومت کے کنٹرول سے نکالیں گے، ہسپتالوں کو بورڈ آف گورنرز کے تحت لائیں گے، ایل آر ایچ میں 7سال سے عمارت بن رہی ہے،7 سال میں 7ارب روپے لگ چکے ہیں، حکومتیں پیسے پر کنٹرول کرنے کیلئے پاور اپنے پاس رکھ لیتے ہیں، چند مفاد پرست ڈاکٹرز ہسپتالوں کی خود مختاری کے خلاف ہیں، چھانگا مانگا جیسے 2 جنگل خیبر پی کے میں بنائے گئے، سرکاری ڈاکٹرز پرائیویٹ ہسپتالوں میں بیٹھ کر پیسے بنا رہے ہیں۔ بنگلہ دیش ہم سے علیحدہ ہو کر آگے نکل گیا، ہسپتالوں کی خود مختاری کے خلاف مافیا سٹے آرڈر لے کرمسائل پیدا کرتا ہے، حاضری چیک کرنے کیلئے بائیو میٹرک سسٹم لگایا تو ڈاکٹروں نے احتجاج شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا پاکستان میں حکومتوں نے کبھی اختیارات نچلی سطح پر منتقل نہیں کئے جس کے نتیجے میں آج ہمارا ملک کرپشن میں بہت آگے اور ترقی میں بہت پیچھے رہ گیا ہے۔ پنجاب اور سندھ کی حکومتوں نے اختیارات عوام کو نہیں دیے مگر ہم نے خیبرپی کے میں دیے ہیں۔ حکومتوں کے تحت اداروں کا نظام ناکارہ ہو چکا ہے۔ علاوہ ازیں عمران خان نے کل جمعرات کو بنی گالہ میں پارٹی کے پارلیمانی رہنمائوں کا اجلاس طلب کر لیا۔ اجلاس میں حلقہ این اے 154 کے انتخابات اور شاہ محمود قریشی کو دھمکیوں سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال ہو گا۔دوسری طرف عمران خان نے سمگلروں سے برآمدکرائے گئے11 کروڑ روپے مالیت کے 10نایاب عقاب آزاد کردئیے۔ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں عمران اور وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے 10نایاب عقاب (فالکن ) کئے۔ جہانگیر ترین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملک کرپشن میں آگے، ترقی میں پیچھے رہ گیا، مفاد پرست ڈاکٹر ہسپتالوں کی خودمختاری کے خلاف ہیں: عمران
Nov 04, 2015