ایوان با لا : چیف جسٹس کے پر مغزخطاب نے ارکان کو گائیڈ لائن فراہم کردی

منگل پارلیمنٹ کی تاریخ کا اہم دن ہے جب سپریم کورٹ کے چیف جسٹس انور جمالی نے ایوان بالا جسے پورے ایوان کی کمیٹی کا درجہ دے دیا گیا ہے آئین ،قانون کی بالادستی اور انصاف کے حصول پر کھل کر ب اپنا نکتہ نظر پیش کیا یہ اپنی نوعیت کا غیر معمولی واقعہ ہے آئین کے تین ستونوں میں سے ایک کے سربراہ نے پارلیمنٹ کے ایک ایوان کے کسٹوڈین کی دعوت پر پر مغز خطاب کیا پچھلے کئی ادوار سے پارلیمنٹ کی بالا دستی پر بحث چل رہی ہے کچھ عناصر مقننہ اور عدلیہ کے درمیان فاصلے پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں لیکن چیئرمین رضا ربانی مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے اپنی حکمت عملی سے ان فاصلوں کو کم کرنے کے لئے شعوری کوشش کی۔ جب سے رضا ربانی نے چیئرمین سینیٹ کا منصب سنبھالا ہے عام تاثر تھا کہ میاں رضا ربانی اپنے ’’جیالے پن ‘‘ کے ہاتھوں اداروں سے تصادم کی راہ چل نکلیں گے لیکن انہوں نے جہاں اور شاندار روایات قائم کی ہیں انہوں نے آئینی اداروں کو قریب تر کرنے کا کارنامہ سرانجام دے دیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے اگرچہ چیئرمین کو اپوزیشن جماعتوں نے چئیرمین کے منصب کے لئے نامزد کیا تھا لیکن حکومت نے بھی انہیں اپنا کر اپنا بنا لیا ہے۔ سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق اور چیئرمین کے درمیان تعاون کا ماحول پایا جاتا ہے یہی وجہ ہے چیئرمین اور قائد ایوان نے چیف جسٹس کی پارلیمنٹ میں آمد پر گیٹ نمبر5پر استقبال کیا۔ یہ بات کہی جاسکتی ہے 3نومبر 2015ء پارلیمنٹ کی تاریخ کا درخشاں باب ہے‘ چیف جسٹس کی آمد پر سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے۔ چیف جسٹس نے سہ پہر پوری ایوان پر مشتمل کمیٹی سے خطاب کیا دلچسپ امر یہ ہے اجلاس کی کارروائی انگریزی زبان مین شروع کی گئی رضا ربانی نے شستہ انگریزی زبان میں استقبالیہ کلمات کہے اور اس کمیٹی کے قیام پر روشنی ڈالی لیکن چیف جسٹس نے اردو زبان میں تحریری تقریر کی جس سے ایوان بالا کے ارکان کو خوشگوار حیرت ہوئی آج ایوان بالا نے چیف جسٹس کو مدعو کیا کل ایوان زیریں کے سپیکر کو بھی چیف جسٹس کو مدعو کرنا۔ وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے درآمدی ایل این جی کے معاملے پر تفصیل سے آگاہ کیا تاہم اپوزیشن ارکان نے ان کے جواب سے اتفاق نہیں کیا اور واک آئوٹ کرگئے‘ راجہ محمد ظفر الحق منا کر واپس لائے۔ بتایا گیا کہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں شمالی وزیرستان ایجنسی کا 89 فیصد اور خیبر ایجنسی کا 87 فیصد علاقہ خالی کرا لیا گیا ہے، ضرب عضب آپریشن کے آغاز سے اب تک مختلف درجوں سے تعلق رکھنے والے کل 359 افراد شہید ہو چکے ہیں، وفاقی دارالحکومت میں ماڈل جیل کی تعمیر کے لئے وزارت داخلہ نے سی ڈی اے سے 720 کنال زمین خرید لی گئی ہے۔۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بتایا 1262.960 ملین روپے کی لاگت سے چمن کو سپن بولدک کے ساتھ ملانے کے لئے جنوری 2015ء میں سی ڈی ڈبلیو پی نے پی سی ون کی منظوری دی تھی افغانستان کی جانب سے جب قندھار کو سپن بولدک کے ساتھ ملانے کا کام شروع ہوگا تو پاکستان ریلوے بھی اس کے ساتھ ہی کام کا آغاز کردے گا ۔مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 23 اتاشیوں نے ا یوان بالا کے اجلاس کی کارروائی دیکھی مہمانوں کی گیلری میں آمد پر چیئرمین سینٹ نے بتایا کہ مختلف ممالک کے لئے 23 اتاشی اس وقت ایوان بالا کی کارروائی دیکھ کر رہے ہیںجس پر ارکان سینٹ نے بھی ڈیسک بجا کر ان کا خیر مقدم کیا۔

ای پیپر دی نیشن