کابل (نوائے وقت رپورٹ، اے پی پی آئی این پی )افغانستان میں طالبان کے خلاف آپریشن کے دوران 2امریکی فوجیوں کے خلاف ہونے اور 2 کے زخمی پر قندوز میں بمباری سے 30 شہری مارے گئے، 100زخمی ہوئے، جبکہ امریکی ڈرون حملے اور دیگر فضائی کاروائیوں میں داعش کے 6جنگجوئوں سمیت 20شدت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ،دوسری جانب امریکہ کی بدنام زمانہ گوانتاناموجیل میں قید 8افغان قیدیوں کے مقدمات کی جانچ پڑتال میں امریکی مجموعی غلطیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ نیٹو کی زیر قیادت میں سپورٹ مشن (آر ایس ایم ) نے ایک بیان میں بتایا ہے قندوز میںطالبان کے خلاف برسرپیکار افغان فوجیوں کی تربیت، مشاورت اورانکی معاونت کے لیے تعینات2امریکی فوجی فائرنگ کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے کمانڈرجنرل جان ڈبلیو نکلسن کا کہنا ہے کہ آج کا نقصان دل توڑنے والا ہے ہماری ہمدردیاں مرنے والوں کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ اس المناک واقعے کے باوجود ہم افغان ساتھیوں اور انکے ملک کے دفاع میں مدد کرتے رہیں گئے ۔ صوبہ ننگرہار میں ڈرون حملے میں داعش کے 6جنگجو ہلاک اور 6دیگر زخمی ہوگئے ۔ ادھر شمالی صوبے قندوز میں طالبان پر فضائی حملے میں تنظیم کے کمانڈر سمیت 14 طالبان ہلاک ہو گئے۔صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ نیٹو کی حمایت سے قندوز کے قندھار ،عالچن، ملا سردار ،کیلتا تائی ،حضرت سلطان اور کینیم تائی کے علاقے پر بمبار ی کی گئی۔ دوسری جانب افغان تجزیہ کاروں کے نیٹ ورک ( اے اے این) ایک آزاد غیر منافع بخش تحقیقی گروپ نے بدنام زمانہ گوانتاناموجیل میں قید 8افغان قیدیوں کے مقدمات کی جانچ پڑتال میں امریکی مجموعی غلطیوں کا الزام عائد کیا ہے ۔ قندوز آپریشن میں امریکی فوج نے افغان فورسز کے دفاع کیلئے بمباری کر دی۔ بچوں، خواتین اور معمر افراد سمیت 30 شہری جاں بحق اور 48 زخمی ہوگئے۔ گورنر اسد امرخیل نے کہا یہ خوفناک واقعہ ہے۔ امریکی فوجی ترجمان نے بمباری کی تصدیق کر دی۔ ننگرہار میں د اعش کے علما کو نشانہ بنایا گیا۔ سرائے پل میں طالبان نے کئی دیہات پر قبضہ کر لیا۔ ترجمان نیٹو کے مطابق فضائی حملے میں شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات کی جائے گی۔ قندوز پر نیٹو کے فضائی حملے کو تسلیم کرتے ہیں۔