کراچی :زکر یا ایکسپرس نے کھڑی ٹرین کو ٹکر ماردی 6خواتین سمیت 22 افراد جاں بحق65 زخمی

کراچی(کرائم رپورٹر+سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں)کراچی کے مضافاتی علاقے جمعہ گوٹھ کے قریب فرید ایکسپریس کو پیچھے سے زکریا ایکسپریس نے ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں 22 افراد جاں بحق جبکہ65 سے زائد زخمی ہو گئے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ زخمی اور جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ زخمیوں اور نعشوں کو جناح ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ تصادم سے کئی بوگیاں پچک گئیں ، ریسکیو نے ڈبے کاٹ کر کئی مسافروں کو نکالا۔حادثے میں زکریا ایکسپرس کا انجن جبکہ فرید ایکسپریس کی 4 سے 5 بوگیاں شدید متاثر ہوئی ہیں۔ کرائم رپورٹر کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے فرید ایکسپریس جمعہ گوٹھ کے ریلوے سٹیشن پر کھڑی تھی کہ ملتان سے آنے والی زکریا ایکسپریس کے ڈرائیور نے ریڈ سگنل نظرانداز کرتے ہوئے پیچھے سے ٹکر ماردی۔ جاں بحق ہونے والے افراد میں فرید ایکسپریس کا گارڈ محمد حسین بھی شامل ہے جبکہ ڈرائیورمحمد رفیق کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ٹریفک جام اور ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کے باعث زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ہسپتال ذرائع کے مطابق30 کے قریب زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ جبکہ جناح ہسپتال ایمرجنسی وارڈ کی سربراہ ڈاکٹر سیمی نے بتایا2 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے،انہیں آئی سی یومنتقل کردیاگیا،زیادہ ترمریضوں کی ہڈیاں ٹوٹی ہیں اورکچھ کو سرپر چوٹیں لگی ہیں۔ ریلوے حکام کا کہنا تھاایک سگنل خراب تھا جس کے باعث ڈرائیور کو کھڑی ٹرین کا پتہ نہیں چلا۔ تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثے کے نتیجے میں ٹرین کی تین بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں اور ٹرین کا ملبہ پٹڑی کے اطراف بکھرگیا۔ صدرمملکت ممنون حسین، وزیراعظم میاں محمدنوازشریف، گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العبادخان، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق اور وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ، بلاول بھٹو نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو تحقیقات کا حکم دیدیا ہے ۔ آئی این پی کے مطابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کراچی ٹرین حادثے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا ہے ۔انہوں نے ریلوے حکام کو ہدایت کی کہ حادثے کے زخمیوں کی ہر ممکن طبی امداد دی جائے اور ریسکیو آپریشن جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کراچی ٹرین حادثہ بنیادی طور پر پیچھے سے آنیوالی ٹرین کے ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور کی غفلت کی وجہ سے پیش آیا،ٹرین ڈرائیور کو ییلو پھر ریڈ سنگل ملا جسے دونوں ڈرائیوروں نے نظرانداز کیا۔جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 15 لاکھ فی کس اور زخمیوں کیلئے 5 لاکھ روپے فی کس امداد دی جائے گی،دونوں ڈرائیوروں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی،کسی بھی صورت میں حادثے کے ذمہ دار نہیں بچ سکتے۔ بی بی سی کے مطابق ڈاکٹر سیمی جمالی ترجمان جناح ہسپتال نے بتایا جاں بحق ہونے والوں میں 6 خواتین اور ایک بچی شامل ہے۔ 5 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے امدادی کارروائیاں مکمل ہونے کے بعد کراچی کو ملک کے دوسرے علاقوں سے ملانے والی مرکزی ریلوے لائن کو بحال کر دیا گیا ہے۔ کراچی سے سٹاف رپورٹر کے مطابق ڈی ایس ریلوے نثار میمن نے کہا ہے ٹرین حادثہ زکریاایکسپریس کے ڈرائیورکی غلطی سے ہوا۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ٹرین کے افسوسناک حادثے کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سنیٹر سراج الحق ، لیاقت بلوچ نے بھی حادثہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ریلوے کا موجودہ سگنل نظام ڈیڑھ سو سال پرانا اور فرسودہ و ناکارہ ہے۔ اس کی بجائے جدید کمپیوٹرائزڈ سسٹم لانے کی ضرورت ہے۔ آئی این پی کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کراچی ٹرین حادثے پر توجہ دلاؤ نوٹس سینٹ میں جمع کرا دیا۔ توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا گیا ہے ٹرین حادثوں کی وجہ سے مسافروں میں خوف ہے ،وزیر ریلوے اس مسئلے پر سینٹ میں جواب دیں۔سٹاف رپورٹر کے مطابق محکمہ ریلوے کی جانب سے کراچی میں ٹرینوں کے افسوسناک حادثے کی تحقیقات کیلئے ابتدائی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے ریلوے ذرائع کے مطابق فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز میاں ارشد کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ وزیر ریلوے نے جناح ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت بھی کی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق کراچی میں ایک اور ٹرین کو حادثہ پیش آ گیا کراچی کینٹ سٹیشن کے قریب خوشحال خان خٹک کی دو بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں خوشحال خان خٹک کراچی سے پشاور جا رہی تھی حادثے کی وجہ سے کینٹ سٹیشن پر موجود مسافوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ کراچی ایکسپریس کا انجن خانیوال سٹیشن کے قریب پٹڑی سے اتر گیا کراچی ایکسپریس لاہور سے کراچی جا رہی تھی حادثے میں مسافر محفوظ رہے۔

ای پیپر دی نیشن