لندن (عارف چودھری) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی انجیو پلاسٹی کا امکان ہے۔ انجیو پلاسٹی ویسٹ لندن کے ایک ہسپتال میں ہو گی۔ ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار گزشتہ ہفتے تین بار معائنہ کیلئے ہسپتال آئے جبکہ دو دن پہلے انکی انجیو گرافی بھی کی گئی۔ اسحاق ڈار کے بیٹے علی ڈار اور دیگر اہل خانہ بھی اسحاق ڈار کے ساتھ ہیں۔ ڈاکٹرز نے وزیر خزانہ کو لندن میں قیام بڑھانے اور علاج کروانے کا کہا ہے جس کی وجہ سے وہ پاکستان نہیں گئے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بتایا گیا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ویسٹ لندن کے ہسپتال میں داخل ہو گئے ہیں۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار جو لندن میں بیمار ہیں، واضح کیا ہے کہ وہ مستعفی نہیں ہونگے۔ لندن میں موجود ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیرخزانہ نے اس سلسلہ میں پارٹی قیادت کو آگاہ کیا ہے۔ وزیر خزانہ کی وطن واپسی کا انحصار ان کے ٹیسٹ رپورٹس کی بنیاد پر ہوگا۔ دریں اثناء نیب کی جانب سے وزیر خزانہ کے اثاثے اور اکائونٹس منجمد کرنے کے معاملہ کے بارے میں وزیر خزانہ کے قریبی ذرائع کا مؤقف بھی سامنے آیا ہے جس کے مطابق جن 6 بینک اکائونٹس کو منجمد کرنے کا حکم دیا گیا ہے ان میں سے تین ایک عرصے سے متحرک نہیں ہیں۔ ان میں سے ایک میں 13 روپے، دوسرے میں 232 روپے اور تیسرے 1990 روپے ہیں۔ منجمد کرنے پر حکم میں جو اثاثے بتائے گئے ہیں ان کی تعداد 7 ہے جبکہ 6 اثاثے عرصہ ہوا فروخت ہو چکے ہیں جبکہ صرف ایک اثاثہ باقی ہے جو رہائشی عمارت ہے۔ 6 گاڑیوں کو فریز کیا گیا ان سے 4 ایک سال قبل فروخت ہو چکی ہیں جبکہ صرف 2 گاڑیاں موجود ہیں بیرون ملک جو اثاثے ہیں ان میں یو اے ای میں ایک ولا ہے جس کو 2010-11ء میں بچوں کو گفٹ کر دیا گیا تھا اس ولا کی کچھ رقم اسحاق ڈار نے ادا کی جبکہ باقی اقساط بچوں نے دی تھیں اس کو 2010 ء کے گوشوارے میں ڈکلیئر کر دیا گیا تھا۔