سعودی سفارت خانہ نے عمرہ زائرین کے لئے بائیو میٹرک سسٹم کے طریقہ کار کو دسمبر کے اوائل تک موخر کرنے کا اعلان کر تے ہو ئے کہا ہے کہ مسئلہ کے حل کے لیے پاکستانی قوم کے مفادات اور آرام کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ اسلام آباد میں سعودی سفارت خانہ نے عمرہ زائرین کے لئے بائیو میٹرک سسٹم کے طریقہ کار کو دسمبر کے اوائل تک موخر کرنے کا اعلان کر تے ہو ئے کہا ہے کہ مسئلہ کے حل کے لیے پاکستانی قوم کے مفادات اور آرام کو اولین ترجیح دی جائے گی ۔سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور پاکستانی قوم سعودی عرب کے لیئے بہت اہمیت کی حامل ہے اورسعودی عرب پاکستانی قوم کے مفادات کو تمام معاملات میں فوقیت دیتا ہے۔اسی طرح سعودی سفارت خانہ یہ بھی واضح کر دینا چاہتا ہے کہ بائیو میٹرک نظام پاکستانی زائرین کو سہولت کی فراہمی ہے تا کہ وہ جدہ میں شاہ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایرپورٹ پر شناخت کے لیے طویل انتظار کے بغیر باآسانی ایئرپورٹ سے باہر جاسکیں ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سفارتخانہ اس بات کو بھی واضح کرنا چاہتا ہے کہ بائیو میٹرک نظام ایک طریقہ کار ہے اور دنیا کے بیشتر ممالک میں رائج ہے۔ معاملے کی تحقیق کے بعد سفاتخانہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ(اعتماد)کمپنی نے بغیر تیاری اور ضروری اقدامات کے فنگر پرنٹس لینے کا کام شروع کردیا جو عوام کی پریشانی کا باعث بنا۔سعودی سفارتخانہ اس بات کی یقین دہانی کراتا ہے کہ اس مسئلہ کے حل کے لیے پاکستانی قوم کے مفادات اور آرام کو اولین ترجیح دی جائے گی لہذہ اس بنا پر بائیو میٹرک سسٹم کے طریقہ کار کو دسمبر کے اوائل تک موخر کرنے کا اعلان کیا جاتا ہے تا کہ کمپنی مقررہ تاریخ تک عمرہ زائرین کے لیے ضروری اقدامات کو یقینی بنا سکے۔عمرہ درخواست گزار دسمبر سے پہلے موجودہ سسٹم(بغیرفنگر پرنٹ)کے تحت ویزا حاصل کرسکتے ہیں۔واضح رہے کہ سعودی حکومت نے چند روز قبل یہ ہدایات جاری کی تھیں کہ تیس اکتوبر سے بائیو میٹرک تصدیق کے بغیر کوئی پاسپورٹ وصول نہیں کیا جائے گا، بائیو میٹرک صرف اعتماد کمپنی کا چلے گا، جس کے صرف کراچی، اسلام آباد اور لاہور میں دفاتر ہیں۔