اسلام آباد(صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ)وفاقی حکومت نے آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف مذہبی جماعتوں کی جانب سے دیئے گئے دھرنے کے خاتمے کیلئے ہونے والے معاہدے کو عارضی حل قرار دیے دیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہمارے پاس دھرنا ختم کرانے کیلئے دو آپشن تھے، فورس استعمال کرتے تو لوگ قتل ہو سکتے تھے، ریاست کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ ہم نے مذاکرات کی کوشش کی اور مذاکرات میں آپ کچھ حاصل کرتے ہیں اور کچھ چھوڑنا پڑتا ہے۔ ہم نے جو کچھ کیا وہ صرف فائر فائٹنگ ہے، فی الوقت حکومت نے جو قدم اٹھایا ہے وہ اس مسئلے کا علاج نہیں ہے۔انتہا پسندی اور پرتشدد احتجاجی مظاہروں کا مستقل حل ڈھونڈنا ہو گا۔آسیہ کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کے لیے قانونی اقدامات کیے جائیں گے،یہ تو ایک قانونی حق ہے، جیسے نظر ثانی کی درخواست وغیرہ قانونی حق ہے، اگر قانونی اقدامات پورے ہوئے تب ہی نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا۔وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ آسیہ بی بی کو ملک چھوڑنے کی اجازت دینے یا نہ دینے سے متعلق فیصلہ عدالت کرے گی۔ حکومت آسیہ کی سکیورٹی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔فی الوقت حکومت نے جو قدم اٹھایا وہ اس مسئلے کا حل نہیں انتہاپسندی کے خلاف اقدامات کی ضرورت ہے‘ مسئلے کا یہ عارضی حل ہے مستقل نہیں۔ حکومت مسائل کے مستقل حل کیلئے پرعزم ہیں۔
فواد چودھری