کراچی(آن لائن)دس لاکھ سے زائد غیرقانونی واٹر کنکشن اور2 ارب روپے سالانہ پانی چوری کے انکشاف پرحکومت سندھ حرکت میں آگئی،پانی چوروں اوران کے سرپرستوں کے خلاف چھاپہ مارکارروائیوں کا ٹاسک اینٹی کرپشن سندھ کودے دیا گیا،اینٹی کرپشن کا خصوصی اسکواڈ پانی چوروں کے خلاف اچانک چھاپہ مارکارروائیاں کرے گا،پانی چوری میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سرکاری خزانے کونقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت کرپشن کے مقدمات درج ہونگے جبکہ پانی چوری میں ملوث سویلین کے مقدمات سیشن کورٹ میں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق شہر قائد سمیت سندھ بھرمیں غیرقانونی واٹرکنشکن کے ذریعہ پانی چوری کرنے والوں اورپانی چوری میں سہولت کاری کرنے والے سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کے لیے حکومت سندھ نے اینٹی کرپشن کو کارروائی کا حکم دے دیا ہے اس بات کا فیصلہ کراچی میں دس لاکھ سے زائد غیرقانونی واٹرکنکشن اورسالانہ 2 ارب روپے سے زائد مالیت کا پانی سرکاری افسران کی ملی بھگت سے غیرقانونی واٹرکنکشن کے ذریعہ چوری کرنے کے انکشاف کے بعد حکومت سندھ کے ایک اعلی سطح کےاجلاس میں کیا گیا ہے۔ معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن کی طرف سے کراچی کے علاقے منگھوپیرمیں پہلی کامیاب کارروائی کے بعد اس کا دائرہ کارسندھ بھرمیں وسیع کرتے ہوئے اینٹی کرپشن سندھ کوپانی چوری میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا ٹاسک دیا ہے۔
کراچی، پانی