اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن اس وقت پی ڈی ایم کے نام سے متحرک ہے اور ایک ایسے بیانیے کو لے کر چلی جو اس ملک کے اداروں اور ریاست کے مقام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس اپوزیشن سے یہ واضح ہوگیا کہ ان کے پاس کوئی پتہ نہیں، آخری پتہ ایف اے ٹی ایف پر کھیلا جس میں ناکام ہوئے اور انہیں معلوم ہے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے ان کے پاس کوئی پتہ نہیں رہا۔ وفاقی کابنینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی ماضی میں کارکردگی سے ملک کو نقصان پہنچا اور ہمارے بہترین دماغ بیرون ملک گئے اور وہاں پر خدمات انجام دیتے ہیں۔ اسی طرح ملک میں میرٹ کا نظام تباہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ایاز صادق کہہ رہے ہیں پوسٹرز لگ گئے ہیں لیکن پوسٹرز ہم نے نہیں لگائے۔ خود انہوں نے عوام کا غم و غصہ اپنے طرف راغب کیا ہے۔ حکومت سندھ نے سال کے شروع میں کووڈ سے متعلق اقدامات پر کنفیوژن پھیلایا۔ اگر اس کی بات مانتے تو خوانخواستہ ہمارا حال بھی ہمسائیوں جیسا ہوتا، اسی طرح گندم اور چینی کے معاملے پر حکومت سندھ اور پیپلز پارٹی کا کردار شرم ناک رہا ہے۔ شبلی فراز نے کہا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کے لئے دفتر خارجہ کے ذریعے کام ہو رہا ہے، اس سلسلے میں برطانیہ سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔ ان کی واپسی کے لیے جو ہوا کریں گے۔ شبلی فراز نے کہا کہ نواز شریف ملک کے تین دفعہ وزیراعظم رہے، وہ قانون کے سامنے پیش ہوں۔ وہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ نواز شریف باہر رہ کر انقلابی نہیں بن سکتے۔ دوسرے ملک کی زمین استعمال نہ کریں۔ نواز شریف قانون کے مفرور ہیں۔ وہ ایسا ماحول بنا رہے ہیں جو ملک کے لیے خطرناک ہے۔ وہ ایسی باتیں کر کے بھارت کو خوش کر رہے ہیں۔ ملک کو بدنام کرنے کے لیے نواز شریف کے بیانات کافی ہیں۔ انہوں نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ قومی تشخص کسی کو خراب نہیں کرنے دیں گے۔ حکومتیں آتی جاتیں رہتی ہے لیکن ہم ملک کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کی اجازت نہیں دیں گے۔