اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)احتساب عدالت نے جعلی اکائونٹس کے پنک ریذیڈنسی ریفرنس میں ایک گواہ پرجرح مکمل کرلی گئی۔ احتساب عدالت کے جج محمد اعظم خان نے سماعت کی، سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر وسیم جاویداور نیب گواہ آصف سرکی عدالت پیش ہوئے اس موقع پر وکلا صفائی کی جانب سے نیب گواہ ڈپٹی رجسٹرار گڈاب ٹاون آصف سرکی کے بیان پر وکیل احسن قریشی نے جرح کی جس کے دوران گواہ کاکہناتھاکہ پنک ریڈیڈنسی کیس میں قومی خزانہ کو کوئی نقصان نہیں ہوا، ریکارڈکے مطابق قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھا گیا تھا،ملزم اسلم قریشی کے وکیل احسن قریشی کی گواہ آصف سرکی سے جرح مکمل ہونے پروقفہ کردیاگیا جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پرنیب کے گواہ آصف علی سرکی پر ریفرنس میں شریک ملزم عبدالجبار اور محمد شبیر کے وکیل کی جرح کی ۔جس کے دوران وکیل نے کہاکہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ 7 ایکڑ زمین اسلم قریشی سے پنک ریزیڈنسی کو ٹرانسفر ہوئی، جس پر گواہ نے کہاکہ جی بلکل اسلم قریشی سے پنک ریزیڈنسی کو ٹرانسفر کی، جمع کرائی گئی رپورٹ پر تاریخوں سے متعلق سوال پر گواہ نے کہاکہ جی میرے دستخط بھی موجود ہیں اور تاریخیں درست ہیں،جس پر وکیل نے کہاکہ لیکن اوریجنل دستاویزات اور تیار کردہ رپورٹ میں تاریخ غلط ہیں،ریکارڈ کو ٹیمپر کیا گیا ہے،اصل دستاویزات اور جو رپورٹ نیب کو اور عدالت میں جمع کرائی گئی ان میں فرق ہے، اس پرگواہ نے کہاکہ میرے اسسٹنٹ نے تیار کیا پوچھنا چاہتا ہوں،جس پروکیل صفائی نے اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ جرح چل رہی ہے آپ اس طرح پوچھ کے تیاری نہیں کر سکتے،اس موقع پر عدالت کے جج نے کہاکہ سارا ریکارڈ ہمارے سامنے موجود ہے اس تیار والی بات نہیں،عدالت نے سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کر دیاجس کے بعد پھر سماعت شروع ہونے پر وکلا صفائی نے گواہ آصف سرکی پر جرح مکمل کرلی اور عدالت نے اگلے گواہ کو طلب کرتے ہوئے سماعت 6نومبر تک کیلئے ملتوی کردی۔
جعلی اکائونٹس کے پنک ریذیڈنسی ریفرنس میں ایک گواہ پرجرح مکمل
Nov 04, 2020