پارلیمانی کمیٹی برائے چین پاکستان اقتصادی راہداری کا 26واں اجلاس

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پارلیمانی کمیٹی برائے چین پاکستان اقتصادی راہداری کا 26واں اجلاس منگل کو چیئرمین شیرعلی ارباب کی صدارت میں پارلیمینٹ ہاؤس میں  بند کمرے  میں منعقد  ہوا  اعلامیہ کے مطابق سی پیک کے تحت صوبوں میں ترقیاتی منصوبوں سمیت  9 ویں جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس اور جے سی سی کے آئندہ اجلاس کے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں تفصیلی پیشرفت رپورٹ پیش کی گئی ۔  اجلاس میں کمیٹی کو ڈپٹی چیئرمین ، پلاننگ کمیشن ، سیکرٹری ، پلاننگ ، ترقیاتی اور خصوصی اقدامات ، سکریٹری  ریلوے ، چیئرمین ، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی ، ایڈیشنل سیکرٹری ، پاور ڈویژن ، منیجنگ ڈائریکٹر نجی پاور انفراسٹرکچر بورڈ نے بریفنگ دی۔ پارلیمانی کمیٹی  برائے چین پاکستان اقتصادی راہداری نے تمام اداروں کو ہدیات کی ہے کہ سی پیک کے تحت پائیدار ترقی وخوشحالی میں پاکستان کا ہر علاقہ شامل اور کوئی پیچھے نہ رہ جائے۔پاکستان بطور ملک اس منصوبے کے وسیع فوائد حاصل کرسکتا ہے اور ہر پاکستانی کے معاشرتی اور معاشی معیار کو بہتررین سطح تک بڑھا سکتا ہے۔  چیئرمین کمیٹی اور ارکان نے صوبوں اور متعلقہ علاقوں  کی سی پیک کے حوالے سے اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ  اقتصادی راہداری کا مقصد ملک کے ہر حصے کو ترقی دینا ہے کیونکہ یہ پورے ملک اور صوبے کے لئے منصوبہ ہے۔ اس ضمن میں  زیادہ ضرورت اور فعالیت کی ضرورت ہے تا کہ صوبوں اور علاقوں کے مسائل اور شکایات کو بروقت حل کیا جائے ۔ سی پی ای سی کے مجموعی منصوبوں میں ان کی  قبل عمل تجاویز کو بھی شامل کیا جائے۔کمیٹی نے ہدایت کی کہ وفاقی حکومت ، صوبوں اور متعلقہ علاقوں میں مضبوط ترین ہم آہنگی کے ساتھ مشترکہ فریم ورک تیار کرے اور شراکت داروں سے مشاورت کی ضرورت ہے۔ کمیٹی نے قراردیا ہے کہ پاکستان بطور ملک سی پیک  منصوبے کے وسیع فوائد حاصل کرسکتا ہے اور ہر پاکستانی کے معاشرتی اور معاشی معیار کو ایک  بہترین  سطح تک بڑھا سکتا ہے۔  متعلقہ محکموں ، ڈویژنوں اور دیگرکو مزید ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نویں جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے وعدوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائے ، فنڈز کے اجرا کے سلسلے میں غیر منطقی رکاؤٹ کو دور کریں اور انفراسٹرکچر سے متعلق تمام منصوبوں کی دی گئی ٹائم لائن کو پورا کریں ۔یہ بھی  ہدایت کی گئی ہے کہ  توانائی ، صنعت کاری ، زراعت اور سماجی و اقتصادی ترقی اور آئندہ دسویں مشترکہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے لئے ترقیاتی منصوبوں کی تجاویز کے لئے زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی اور مشاورت کو یقینی بنایا جائے۔ گلگت بلتستان ، آزاد جموں و کشمیر اور خاص طور پر بلوچستان کی انتہائی اسٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کرتے یہ عزم کیا گیا ہے کہ کمیٹی ان کے معاملات کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنے میں اپنی مکمل حمایت اور عزم کی یقین دہانی کراتی تاکہ پائیدار خوشحالی اور پائیدار ترقی ہوسکتا ہے کہ پاکستان کے کونے کونے میں ترقی شیئر ہو اور کوئی پیچھے نہ رہ جائے۔

ای پیپر دی نیشن