اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ سودی نظام اور مدینہ کی ریاست ایک دوسرے کی ضد ہیں ۔ ملکی آئین اور شریعت ،دونوں سودی کاروبار کی اجازت نہیں دیتے ۔ سودی معیشت آئین و شریعت کی کھلی خلاف ورزی اور اللہ اور رسولؐ کے خلاف جنگ ہے ۔ کل آمدن کا86 فیصد قرضوں کے سود کی ادائیگی میں چلاجاتاہے پاکستان کی ساری آمدن سود میں جارہی ہے۔کامیابی اسلامی نظام کے نفاذ میں ہیں یہ کسی پیر یا مولوی کا نہیں بلکہ اللہ کاحکم ہے۔ حکومتوں کیلئے ملک میں سیاسی کلب بن چکا ہے۔ چچا ایک جماعت میں بھتیجا دوسری جماعت میں ماما بھانجا الگ الگ جماعتوں میں رہ کر اقتدار کے مزے لوٹتے ہیں۔ ٹی وی چینلز میں ایک بھائی ایک جماعت کی دوسرا بھائی دوسری جماعت کی تعریف کررہا ہوتا ہے۔ عوام کو مزید دھوکہ نہیں دیا جاسکتا ملک میں نیک نیتی سے زکوۃ و عشر کا نظام لاگو کردیا جائے، ترقی وخوشحالی یقینی بن جائے گی، ایف بی آر کی اصلاح کی ضرورت ہے لوگ اس ادارے پر اعتمادنہیں کرتے۔ حکومت نے صحت اور تعلیم کو فرد واحد کی ذمہ داری قرار دیا ہے اور اپنے فرض سے راہ فرار اختیار کرلی ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے اسلام آباد میں انسداد سود قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سیمینار سے ڈاکٹر پروفیسر علی محی الدین قراداوی ، قانت خلیل اللہ ، پروفیسر خلیل الرحمن چشتی ،ڈاکٹر عتیق الرحمن ، حافظ عاطف وحید نے بھی خطاب کیا ۔
سودی معیشت آئین و شریعت کی کھلی خلاف ورزی ہے، سینیٹر سراج الحق
Nov 04, 2020