کراچی(کامرس رپورٹر)سابق گورنر اسٹیٹ بینک اور وزیر اعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے اسلامی بینکنگ اینڈ فنانس انڈسٹری پر زور دیا ہے کہ وہ روایتی بینکاری سے خود کو ممتاز بناتے ہوئے ملک سے غربت اور طبقاتی فرق کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز انسٹی ٹیوٹ آف بزنس منجمنٹ کراچی میں پانچویں انٹرنیشنل بینکنگ اینڈ فنانس کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ اسلامی بینکنگ انڈسٹری کا مارکیٹ شیئر اٹھارہ فیصد اور شرح نمو30 سے32فیصد تک آنا خوش آئند امر ہے تاہم یہ ان توقعات سے کم ہے جو 2001 میں پہلے اسلامی بینک کو لائسنس کے اجراء کے وقت ظاہر کی گئی تھیں اس لحاظ سے اسلامی بینکنگ انڈسٹری کو 2021 تک مارکیٹ کا پچیس فیصد شیئر حاصل کرنا تھا جو بیس سال گزرنے کے باوجود نہیں پورا ہوسکا۔ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ اسلامی بینکنگ صرف سود سے پاک بینکاری کا نام نہیں بلکہ یہ اس کا ایک بنیادی وصف ہے۔ اسلامی بینکاری کا مقصد اسے روایتی بینکاری سے ممتاز بناتا ہے اور یہ مقصد اپنے غریب اور وسائل سے محروم بھائی بہنوں کی فلاح کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم غربت اور طبقاتی فرق کا شکار آبادی کا معیار زندگی بہتر نہ بنالیں ہم اسلامی بینکر ہونے کی ذمہ داری سے عہدہ براء نہیں ہوسکتے۔ افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کے صدر طالب ایس کریم نے کہا کہ کانفرنس کا انعقاد طلباء کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگی۔ سیکریٹری جنری اے اے او آئی ایف آئی عمر مصطفی کا کہنا تھا کہ اسلامک میوچل فنڈز زیادہ منافع کمارہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سماجی و معاشی ترقی کے امکانات روشن ہیں سماجی شعبہ کے لیے سرمائے کی فراہمی کو فروغ دے کر کلیدی فنانسنگ میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔دبئی اسلامک بینک کے سی ای او جنید احمد نے طلباء سے اپنے تجربات شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ اسلامی بینکاری کی بنیادیں چار رویوں انکساری، انسانیت کی خدمت، اطاعت خداوندی اور عنایت پر استوار ہیں۔ انہوں نے کرونا کی وباء کے دوران معیشت کی بحالی کے لیے حکومت اور اسٹیٹ بینک کے بروقت اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے دبئی اسلامک بینک کے ڈیجیٹل بنکاری، صلاحیتوں کی افزائش اور خواتین کو بااختیار بنانے کی کاوشوں پر بھی روشنی ڈالی۔بینک اسلامی پاکستان کے صدر اور سی ای او سید عامر علی نے کہا کہ اس طرز کی کانفرنسز اکیڈیا اور انڈسٹری کو باہم منسلک کرنے کے لیے اہم ہیں۔ کانفرنس میں ہونے والے غور و حوص سے انسانیت کو سود سے محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔ البرکہ بینک پاکستان کے ڈپٹی سی ای او محمد زاہد احمد نے طلباء پر زوردیا کہ وہ اسلامی بینکاری کی تاریخ اور مختلف خطوں میں اس کی نمو کا مطالعہ کریں جس سے انہیں مستقبل میں آگے بڑھنے میں مدد ملی گی۔ آئی سی آئی بی ایف 2021کے عنوان سے ہونے والی دو روزہ کانفرنس میں اسلامی بینکاری کو درپیش چیلنجز اور امکانات سمیت سماجی اور معاشی اثرات، ریگولیشنز اور افرادی قوت کا جائزہ لیا جائے گا۔