واشنگٹن (این این آئی، انٹرنیشنل ڈیسک)جوبائیڈن نے چین اور روس کے صدور کی ماحولیاتی کانفرنس میں غیر حاضری پر انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا یہ بڑی غلطی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کے صدر جوبائیڈن نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق کانفرنس میں چینی اور روسی ہم منصب کے بذات خود شریک نہ ہونے پر شدید تنقید کرتے ہوئے حیرت ظاہر کی کہ اتنا بڑا ایشو ہونے کے باوجود دونوں ملکوں کے سربراہ کیسے راہ فرار اختیارکرسکتے ہیں۔ اس موقع پر امریکی صدر نے چین کے ساتھ رویہ نرم کرنے کی مشروط پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ ماحولیاتی امور پر مزید اقدامات کے لیے تیار ہو تو امریکا چین کے معاملے پر نرم رویہ اختیار کرلے گا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی پر ہونے والی عالمی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے پر چین اور روس کے صدور کی بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ چین اور روس کے صدور کی غیر حاضری پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ دنیا کی بقا کو درپیش سب سے بڑے مسئلے پر کیسے کوئی راہ فرار اختیار کرسکتا ہے۔ صدر جوبائیڈن نے ماحولیاتی چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے امریکی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے پیشکش کی کہ اگر چین موسمیاتی تبدیلی اور تغیر پر اقدامات کی یقین دہانی کرائے تو امریکہ بھی پابندیوں پر لچک دکھائے گا۔ واضح رہے کہ گلاسگو میں ہونے والی عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں 120 ممالک کے رہنمائوں نے شرکت کی اور عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پر اتفاق کیا۔
موسمیاتی تبدیلی : چین اقدامات کرے ، پابندیوں میں لچک دکھائیں گے : جوبائیڈن
Nov 04, 2021