نور مقدم کیس: ملزم کا  عدالت میں ڈرامہ‘ باہر نکال دیا گیا

Nov 04, 2021

اسلام آباد (وقائع نگار) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطاء ربانی کی عدالت میں زیر سماعت نور مقدم قتل کیس  میں  گواہوں کے بیان اور جرح جاری رہی۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران گواہ نقشہ نویس عامر شہزاد کا بیان لینے سے  پہلے حلف لیا گیا۔ دوران سماعت ملزم ظاہر ذاکر جعفر کمرہ عدالت میں حمزہ کا نام پکارتا رہا اور کہاکہ یہ میرا کورٹ ہے میں نے ایک چیز کہنی ہے، اس پر عدالت کے جج کی ہدایت پر پولیس  نے ملزم کو زبردستی کمرہ عدالت سے باہر لیکر جانے کی کوشش کی تو ملزم نے کہاکہ میں کمرہ عدالت میں رہ کر جج کو کچھ کہنا چاہتا ہوں۔ اب نہیں بولوں گا جس کے بعد مرکزی ملزم دروازے کے پیچھے کھڑا ہو گیا۔ نقشہ نویس عامر شہزاد پر ملزم  کے وکیل کی جرح نہ ہوسکی۔ جبکہ دیگر وکلاء  نے جرح مکمل کرلی۔ دوران سماعت ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے مسلسل نازیبا الفاظ کے استعمال پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا  کہ ملزم ڈرامے بازی کررہا ہے اس کو لے جائیں۔ جس پر پولیس حکام اسے باہر لے جانے لگے تو ملزم نے پولیس انسپکٹر مصطفی کیانی کو گریبان سے پکڑ لیا۔ جس پر  وہاں موجود دیگر پولیس اہلکاروں نے ملزم کو تحویل میں لیتے ہوئے حوالات منتقل کردیا۔ جس کے بعد گواہان اے ایس آئی ریاض اور محرر ہیڈکانسٹیبل فراست فہیم کا بیان قلمبند کیا گیا۔ جن پر ذاکرجعفر کے وکیل بشارت اللہ کے علاوہ دیگر وکلاء  صفائی نے جرح مکمل کی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈاکٹر جہانزیب کے علاوہ کرائم سین انچارج عمران اور برآمدگی کے گواہان سکندر حیات اور سکندر علی کو طلب کرتے ہوئے سماعت 10نومبر تک کیلئے ملتوی کردی۔

مزیدخبریں