سری لنکا دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے پرعزم ہے، جگتھ ابیورنا


کراچی(کامرس رپورٹر)کراچی میں سری لنکا کے قونصل جنرل جگتھ ابیورنا نے کہا ہے کہ سری لنکا اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات انتہائی دوستانہ ہیں اور آنے والے دنوں میں یہ مزید مستحکم ہونے کی امید ہے۔ دونوں ملک شاندار تجارتی و سفارتی تعلقات سے بھی لطف اندوز ہورہے ہیں تاہم دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن (پائم) کے دورے کے موقع پر عہدیداروں اور ممبران ایگزیکٹیو
 کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں پائما کے سینئر وائس چیئرمین سہیل نثار، وائس چیئرمین جاوید خانانی، محمد عثمان، ثاقب گڈ لک، فرحان اشرفی، خرم بھرارا، حنیف لاکھانی، انیس مانڈویا، الطاف ہارون، منیر اسماعیل، عمر شیخ اور شوکت احمد بھی شریک تھے۔قونصل جنرل نے کہا کہ سری لنکا اور پاکستان کے درمیان مجموعی تجارتی حجم 400 ملین ڈالر ہے جس میں سے پاکستان سری لنکا کو 300 ملین ڈالر کی برآمدات کرتا ہے جبکہ سری لنکا 100 ملین ڈالر کی برآمدات کرتا ہے۔سری لنکا سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی مجموعی برآمدات 45 فیصد ہے۔انہوں نے کہا کہ سری لنکا کی برآمدات کے بڑے آئٹمزچائے اور ناریل ہیں جو وہ مختلف ممالک کو برآمد کرتا ہے اور 2021 میں پاکستان کو 11 ملین ڈالر کے یہ آئٹمز برآمد کیے گئے جبکہ سیاحت کے شعبے سے آمدنی 3 ملین ڈالر ہے۔سری لنکن قونصل جنرل نے پائما کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے اراکین پر ٹیکسٹائل سے متعلقہ مصنوعات کی برآمدات کی سطح کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستانی برآمد کنندگان کی سری لنکا کو برآمدات کو بڑھانے کے لیے تجارتی وفود تشکیل دینے کی بھرپور حوصلہ افزائی کریں گے۔اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے تاجروں کے درمیان اشتراک وقت کی ضرورت ہے۔
قبل ازیںپائما کے سینئر نائب صدر سہیل نثار نے سری لنکن قونصل جنرل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پاکستان سری لنکا کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی پارٹنرہے۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان فضائی اور بحری رابطوں کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ تجارت وصنعت میں تعاون کو مضبوط بنایا جا سکے۔ پاکستانی مصنوعات باالخصوص فارماسیوٹیکل، چاول، پھل، سبزیاں، سیمنٹ اور گارمنٹس کی سری لنکن مارکیٹ میں وسیع گنجائش ہے اسی طرح سری لنکا کی چائے، وال ٹائلز، فلور ٹائلز وغیرہ کی پاکستان میں وسیع گنجائش ہے لہٰذا دونوں ملکوں کے تاجروں کے ایک دوسرے کے ملکوں کی ڈیمانڈ کے مطابق اشیاء کی دوطرفہ تجارت کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی چاہیے جس سے تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن