نئی دلی (این این آئی)بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر شاہ جہانپور میں گزشتہ روز ہندو انتہاپسندوں کی طرف سے ایک مسجد گھس کر قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف بڑی تعداد میں مسلمانوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے ہیں اور اس افسوسناک واقعے میںملوث عناصر کے خلاف قرارواقعی کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شاہ جہانپور کے علاقے چوک کوتوالی میں واقعہ مسجد سید شاہ فخر عالم میاں میں لوگوں نے گھس کر قرآن پاک کو نذر آتش کر دیا۔نیوز پورٹل جاگرن ڈاٹ کام کے مطابق نماز کیلئے جب امام حافظ ندیم اور دیگر لوگ مسجد پہنچے تو انہوں نے وہاںقرآن پاک کے جلے ہوئے صفحات دیکھے اور اس بارے میں دیگر لوگوں کو اطلاع دی۔جس کے بعد علاقے میں مسلمانوں مسجد کے باہر اکھٹے ہوکر زبردست احتجاج کیا۔ وہ سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے کئی گھنٹوں تک علاقے میں ٹریفک جام رکھی۔ مظاہرین نے علاقے میں لگی بی جے پی لیڈروں کے ہورڈنگ اتار کر انہیں نذر آتش کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر لاٹھی چارج کیا ۔ دیر شام تک بڑی تعداد میں لوگ مسجد کے باہر اور بیری چوک روڈ پر جمع ہو گئے اور انہوں نے ٹریفک جام کر دی ۔ بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں ہندو انتہاپسندوں نے گائے کا گوشت رکھنے پر دو افراد کو برہنہ کر کے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہند و انتہا پسند گائے کا گوشت رکھنے پر دو افراد کو برہنہ کر کے بلیٹ سے تشدد کا نشانہ بنار رہے ہیں ۔ ادھر پولیس نے کہا ہے کہ گائے کا گوشت رکھنے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے الزام لگایا دونوں افراد کے پاس سے 33کلو سے زائد گائے کا گوشت برآمد ہوا ہے، جسے معائنے کے لیے لیباٹری بھیج دیا گیا ہے۔ گرفتار نرسنگھ داس اور رامنی داس کو عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔
اترپردیش مظاہرے