ی
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے لانگ مارچ پر فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ارکان اسمبلی نے کہا ہے کہ عمران خان سابق وزیراعظم ہیں اور ان کا اس ایوان سے رشتہ ہے اس واقعہ کی پورے ایوان کو مذمت کرنی چاہئے، تشدد ریاستی ہو یا غیر ریاستی ہم سب اس کی مذمت کرتے ہیں، سیاسی قیادت کو بات چیت کے دروازے بند نہیں کرنے چاہئیں، اس وقت اسلام آباد میں کنٹینر اور پولیس لانے کی نہیں بلکہ بات چیت کی ضرورت ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آج کا واقعہ ہماری سیاسی پستی کا نتیجہ ہے اور اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ ہم اپنے سیاسی نظریے اور سیاسی پسند ناپسند کے لیے جان لینے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ اجلاس میں قومی اسمبلی اجلاس میں لانگ مارچ پر فائرنگ میں جاں بحق ہونے والے کارکن ، رکن قومی اسمبلی مسرت رفیق مہیسڑ کے بھائی اور ملک بھر میں چھوٹے بڑے واقعات میں انتقال کر جانے والے افراد کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ وزیرآباد کے قریب تحریک انصاف کے لانگ مارچ پر فائرنگ اندوہناک واقعہ میں پی ٹی آئی عمران خان بھی زخمی ہوئے ہیں، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں تشدد کا رجحان قوموں کو لے ڈوبتا ہے، سیاست بنیادی طور پر ڈائیلاگ کا نام ہے، جس سے مسئلوں کو حل کیا جاتا ہے، جب آپ سیاست میں نفرت، تقسیم اور تفریق کے بیج بو دیتے ہیں تو سیاست بہت مشکل کام ہو جاتا ہے،بلکہ ایک متشدد کلچر کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔ جب سیاستدانوں کے منہ سے مار دو، جلا دو جیسے الفاظ ادا ہوتے ہیں تو ان کے حامیوں کو تربیت اور لائسنس مل جاتا ہے خواجہ آصف نے کہا کہ آج کے واقعہ سے ایک سبق بھی ہے کہ ہم سیاسی ورکر ہیں اور سیاسی ورکر کو امن اور گفتگو کو کلچر ترک نہیں کرنا چاہیے ۔ گولی کی زبان استعمال نہیں ہونی چاہئے،اختر مینگل نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تشدد ریاستی ہو یا غیر ریاستی ہم سب اس کی مذمت کرتے ہیں، بات چیت کے دروازے بند نہیں کرنے چاہئیں۔ مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ اس طرح کے واقعات ملک کے لئے نقصان دہ ہیں۔ نور عالم خان نے کہا کہ دشمن ملک میں انارکی پھیلانا چاہتا ہے، پنجاب حکومت سے بازپرس ہونی چاہئے۔ دوست محمد مزاری کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، سید غلام مصطفی شاہ نے مطالبہ کیا کہ فائرنگ کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے کمیشن قائم کیا جائے اور پنجاب حکومت سے باز پرس کی جائے۔ غوث بخش مہر نے کہا کہ اس واقعہ کی لازمی تحقیقات ہونی چاہیے، واقعہ کی لازمی تحقیقات ہونی چاہئیں۔وفاقی وزیر برائے قومی صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ پمز اور شیخ زید ہسپتال کے مسائل جلد حل ہوں گے۔قانون کے اطلاق کے بعد نرسز اور ہسپتالوں کے دیگر مسائل حل ہو جائیں گے۔ ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری نہ نکلنے پر قومی اسمبلی کا اجلاس (آج)جمعہ کی صبح 11بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
قومی اسمبلی