بیجنگ (شِنہوا) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کامیابیوں اور ترقی کی مشترکہ منزل کو حاصل کرنے اور خطے اور پوری دنیا میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف گزشتہ منگل کو دو روزہ سرکاری دورے پر چین پہنچے تھے۔ شنہوا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ چین اس وقت دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا ایک معجزہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کے خیال میں یہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی لگن، بصیرت انگیز قیادت، اس کے رہنمائوں، اس کے ویژن اور قربانیوں کا ثمر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 20ویں سی پی سی نیشنل کانگریس نے پوری دنیا میں ایک بہت ہی طاقتور پیغام دیا کہ چین تسلسل اور استحکام اور پرامن بقائے باہمی کے ساتھ کھڑا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ شی جن پنگ کا سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری کے طور پر دوبارہ انتخاب نہ صرف چینی عوام بلکہ دوست ممالک اور عالمی سطح پر بھی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج صدر شی کی قیادت میں، چین ایک ایسا ملک ہے جس کے بغیر دنیا آگے نہیں بڑھ سکتی۔ یہ کامیابیوں کا ایک عظیم احساس ہے اور یہ کہ پاکستان چین سے سیکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ چین دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرے گا اور پاک چین دوستانہ تعلقات مزید گہرے اور مضبوط ہوں گے۔ دونوں ممالک نے باہمی اعتماد، احترام اور تعاون کی بنیاد پر تعلقات کو فروغ دیا ہے۔ شہباز شریف نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو پاکستان میں بجلی، توانائی، بنیادی ڈھانچے اور پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبے کی ترقی میں ایک گیم چینجر کے طور پر سراہا۔ "شینژن سپیڈ" کا حوالہ دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ وہ یقین کے ساتھ کہنا چاہتے ہیں کہ یہ سی پیک کے تحت توانائی کے منصوبے چین کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے مکمل ہوئے اور کام شروع کیا گیا۔ اسے ہم 'پاکستان سپیڈ' کہتے ہیں۔