ہالانی/ریا خان مری(نامہ نگاران) پی پی پی رکن اسمبلی مقدمہ قتل، نوشہرو فیروز کی ماڈل کورٹ کا فیصلہ،مرکزی ملزم وقار کھوکھر کو عمر قید کی سزاکا حکم، ملزم کی بہن، والد سمیت مقدمے میں نامزد 3 ملزم بری،مرحومہ کی بیٹی نے فیصلہ رد،سپریم کورٹ جانے کا اعلان، پی پی پی عہدے سے استعفیٰ دے دیا،عدالت کے باہر چیخ و پکار،احتجاج، پریس کلب پر بھوک ہڑتال شروع کردی۔تفصیلی خبرموجب نوشہرو فیروز کی ماڈل کورٹ نے آج پی پی پی کی رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کے مقدمہ قتل کا فیصلہ سناتے ہوئے قتل کے مرکزی ملزم وقار کھوکھر کو عمر قید کی سزا کا حکم سنایا ہے عدالت نے جرم ثابت نہ ہونے پر ملزم کی بہن سمیت مقدمہ میں نامزد ملزمان اختر کھوکھر،سلمان کھوکھراورمحمد صدیق کو باعزت بری کردیا ، مقدمہ کا فیصلہ سننے کے بعد مقتولہ شہناز انصاری کے ورثا،پی پی پی خواتین ونگ نوشہرو فیروز کی صدر فاطمہ انصاری نے عدالتی فیصلے کیخلاف احتجاج کیا اورمرکزی ملزم کو صرف عمر قید اور دیگر ملزمان کو چھوڑنے کے فیصلے پرروتے ہوئے چیخ و پکارکرتی رہی۔ شہناز انصاری مقدمہ قتل کا فیصلہ آنے کے بعد انکی بیٹی فاطمہ انصاری نے پاکستان پیپلز پارٹی خواتین ونگ نوشہرو فیروز کی صدرات سے استعفیٰ دے دیا ہے انکا کہنا تھا کہ ان کی والدہ شہناز انصاری کو سرعام ہمارے سامنے قتل کیا گیا لیکن ہماری (پی پی پی) حکومت میں شہید والدہ کے خون سے انصاف نہیں ہوا اس لیئے انہیں ایسے عہدے کی ضرورت نہیں ہے وہ اس فیصلے کو رد کرتی ہیں اور سپریم کورٹ تک جائیں گیں ، اگر انہیں انصاف نہ ملا تو وہ خود سوزی کرلیں گی، اس موقع پر قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے فاطمہ انصاری سے رابطہ کیا اور عدالتی فیصلے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے فاطمہ انصاری تعاون کی یقین دہانی کرائی انکا کہنا تھا کہ پی پی پی نے اپنی ہی رکن سندھ اسمبلی کے مقدمہ میں دلچسپی نہیں لی، انہوں نے مزید کہا کہ پی پی پی اپنی رکن سندھ اسمبلی کا تحفظ نہیں کر سکی اور نہ قاتلوں کو سزا دلانے میں کردار ادا کیا، یاد رہے کہ پی پی پی رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کو 15 فروری 2020 کو گاؤں مراد کھوکھر میں اپنے ایک عزیز کے چہلم کی تقریب میں کھوکھر اور انصاری برادری کے درمیان چلی آنے والی زمینی تکرار پر وقار کھوکھر نامی شخص نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔
شہناز انصاری قتل کیس